عنوان: قربانی سے پہلے قربانی کرنے والے کا انتقال ہونے کی صورت میں قربانی اور اس کے گوشت کی تقسیم کا حکم(1912-No)

سوال: السلام علیکم، حضرت ! بیٹے نے والدہ کی قربانی کی نیت سے جانور میں حصہ خریدا اور والدہ قربانی سے پہلے فوت ہوگئیں تو قربانی کے گوشت کی تقسیم کیسے ہوگی؟

جواب: واضح رہے کہ قربانی کے شرکاء میں سے کسی ایک کا قربانی سے پہلے انتقال ہوجائے تو اس کے ذمہ سے قربانی ساقط ہو جاتی ہے اور اس جانور کے مالک ورثاء ہو جاتے ہیں، چاہے تو وہ قربانی کریں، چاہے وہ قربانی نہ کریں، ان کی اپنی مرضی ہے، البتہ اس کے بالغ ورثاء اگر اپنی خوشی سے مرحوم کی طرف سے قربانی کر دیں، تو مرحوم کو قربانی کا ثواب ملے گا اور گوشت ورثاء کی ملکیت ہوگا، اس صورت میں جیسے وہ اپنی قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرتے ہیں، ایسے ہی وہ مرحوم کی قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الاضحیة، 326/6، ط: دار الفکر)

"(وَإِنْ) (مَاتَ أَحَدُ السَّبْعَةِ) الْمُشْتَرِكِينَ فِي الْبَدَنَةِ (وَقَالَ الْوَرَثَةُ اذْبَحُوا عَنْهُ وَعَنْكُمْ) (صَحَّ) عَنْ الْكُلِّ اسْتِحْسَانًا لِقَصْدِ الْقُرْبَةِ مِنْ الْكُلِّ، وَلَوْ ذَبَحُوهَا بِلَا إذْنِ الْوَرَثَةِ لَمْ يُجْزِهِمْ لِأَنَّ بَعْضَهَا لَمْ يَقَعْ قُرْبَةً".
"مَنْ ضَحَّى عَنْ الْمَيِّتِ يَصْنَعُ كَمَا يَصْنَعُ فِي أُضْحِيَّةِ نَفْسِهِ مِنْ التَّصَدُّقِ وَالْأَكْلِ وَالْأَجْرُ لِلْمَيِّتِ وَالْمِلْكُ لِلذَّابِحِ. قَالَ الصَّدْرُ: وَالْمُخْتَارُ أَنَّهُ إنْ بِأَمْرِ الْمَيِّتِ لَا يَأْكُلْ مِنْهَا وَإِلَّا يَأْكُلُ بَزَّازِيَّةٌ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1106 Aug 04, 2019
qurbani say pehle qurbani karne walay ka intiqal ki soorat mai qurbani or us k gosht ki taqseem ka hukum, Ruling on the sacrifice and its meat distribution in the case of death of the sacrificer / doer of sacrifice before the sacrifice

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.