عنوان: دو بیٹوں اور پانچ بیٹیوں کے درمیان تقسیمِ میراث (19194-No)

سوال: متوفی عطاء محمد کے ورثاء میں دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں، جبکہ ایک بیٹی پہلے فوت ہوچکی ہے، ورثاء کے حصص متعین فرمادیں۔

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو نو (9) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو دو (2) اور پانچوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو %22.22 فیصد حصہ اور پانچوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو %11.11 فیصد حصہ ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ ٱللَّهُ فِىٓ أَوْلَٰدِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ ٱلْأُنثَيَيْنِ ۚ ... الخ

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 167 Aug 20, 2024
dou 2 beto or panch 5 betion k darmian taqseem e miras

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.