عنوان: بیوہ خاتون کا انشورنس سے حاصل ہونے والی رقم کا اپنی حاجتِ اصلیہ میں استعمال کرنا (19218-No)

سوال: ایک خاتون 2008 میں بیوہ ہوئی تو کچھ باثر لوگوں کے اصرار، تعاون اور رہنمائی سے مذکورہ خاتون نے مبلغ تین لاکھ روپے پاکستان پوسٹ آفس یعنی سرکاری ڈاکخانہ میں فکس کروائے اور اس پر جو سالانہ منافع ملتا تھا، اس سے اپنے بچوں کی اسی ادارے سے انشورنس بھی کروالی۔ یہ سلسلہ پندرہ سولہ سال چلتا رہا اور اب وہ انشورنس کا دورانیہ اپنی تکمیل کو پہنچنے والا ہے، اس خاتون کو انشورنس کی مد میں تقریباً گیارہ لاکھ روپے ملنے کی امید ہے، جس میں اصل رقم ملا کر یہ رقم چودہ لاکھ روپے بن جائے گی۔ مذکورہ خاتون کے دو بچے ہیں جوکہ پڑھائی کرتے ہیں اور گھر کے معاشی حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔
معلوم یہ کرنا ہے کہ اس رقم کی شرعی حیثیت کیا ہے یعنی حلال ہے یہ حرام؟ اگر حرام ہے تو کیا کوئی حیلہ شرعی ہے کہ جس کے ذریعے مذکورہ خاتون اس رقم کواپنی حاجتِ اصلیہ میں استعمال کرسکے؟

جواب: واضح رہے کہ مروّجہ انشورنس چونکہ سود اور غرر (غیر یقینی صورتحال) پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے، اس لئے اس کی پالیسی لینا جائز نہیں ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں اس عورت کیلئے صرف اصل رقم حلال ہے، اس کے اوپر ملنے والی اضافی رقم کا استعمال شرعاً جائز نہیں ہے، اضافی رقم کو بلا نیت ثواب صدقہ کرنا لازم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الآیة: 278)
یا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَo

فقه البیوع: (1066/2، ط: مکتبة دار العلوم کراتشی)
أما عملیة التأمین، فعملیة تشتمل علی الربوا أو علی الغرر أو علیهما کما سیأتی إن شاء الله تعالی. و بهذا أفتی جمهور العلماء المعاصرین والمجامع الفقهیة.

وفیه أیضا: (1006/2)
أما فی بیان القسم الأول، نعبر عن جمیع العقودالباطلة فیما یأتی بالمغصوب، والذی یقبض ھذا المال الحرام بالغصب وذلك لسھولۃ التعبیر. ویشمل ھذا التعبیر کل مال حرام لایملکه المرأ فی الشرع، سواء کان غصبا أو سرقة أو رشوۃ أو ربا فی القرض أو ماخوذا ببیع باطل۔
وإنہ حرام للغاصب الانتفاع به، أو التصرف فیه، فیجب علیه أن یردہ إلی مالکه أو إلی وارثه بعد وفاته وإن لم یمکن ذلك لعدم معرفة المالك أو وارثه أو لتعذر الرد علیه لسبب من الاسباب، وجب علیه التخلص منه بتصدقه عنه من غیر نیة ثواب الصدقة لنفسه

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 53 Aug 27, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.