عنوان: ہر مباح کام قبلہ رخ ہو کر کرنا (19234-No)

سوال: ایک صاحب کو کہتے ہوئے سنا کہ ہر اچھا عمل، جائز عمل، مباح عمل جیسے: کھانا، پینا، ناخن کاٹنا، کپڑے استری کرنا، ہاتھ پاؤں پر کریم لگانا اور ان جیسے مختلف کام کرتے ہوئے اگر ہم اپنے آپ کو قبلہ رو کرلیں تو یہ سارے عمل نیکی میں شمار ہوجاتے ہیں، ہر جائز اور مباح عمل کو کھڑے یا بیٹھے ہوئے اپنا رخ قبلہ کی طرف کرلینا چاہیے۔ براہ کرم آپ وضاحت فرمادیں کہ ایسا کرنا جائز، مباح، نیکی اور بدعت میں سے کیا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اعمال کا دار و مدار نیت پر ہے، اگر مباح امور میں نیت درست کرلی جائے تو اس پر بھی ثواب ملتا ہے، جہاں تک قبلہ رُخ ہونے کا تعلق ہے تو بعض امور ایسے ہیں جن میں قبلہ رُخ ہونے کی تاکید کی گئی ہے، جیسے نماز کے وقت، قربانی کرتے وقت ذابح اور ذبیحہ دونوں کا قبلہ رخ ہونا، میت کو دفناتے وقت قبلہ رخ کردینا، وغیرہ۔ ان امور ميں تو قبلہ رخ ہونا فرض یا سنت ہے، لیکن ہر مباح کام میں قبلہ کی طرف منہ کرنے کا حکم نہیں دیا گیا، بلکہ بعض مباح اعمال جیسے تھوکتے اور بول و براز کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے کو منع بھی کیا گیا ہے، اسی طرح ہمبستری کرتے وقت بھی قبلہ رُخ ہونا مکروہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الكريم: (البقرة، الآية: 144)
{فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ...إلخ}

تفسير الجلالين: (30، ط: دار الحديث، القاهرة)
{فول وجهك} استقبل في الصلاة {شطر} نحو {المسجد الحرام} أي الكعبة {وحيث ما كنتم} خطاب للأمة {فولوا وجوهكم} في الصلاة {شطره}...إلخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 50 Sep 02, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.