عنوان: شادی کے موقع پر بے حد مہنگا عروسی جوڑا بنوانا(2091-No)

سوال: حضرت ! دلہن كے لیے 50000 یا 1 لاکھ کا سوٹ لینا کیسا ہے ؟ کیا یہ جائز ہو گا ؟

جواب: واضح رہے کہ پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے، زندگی کے تمام شعبوں میں ہمیں آپ کی زندگی کو سامنے رکھنا چاہیے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اور اپنی صاحبزادیوں کی شادی کے موقع پر کس قدر سادگی اختیار فرمائی ہے، اسے سامنے رکھنا چاہیے اور غیروں کی نقالی اور نمود ونمائش اور بے جا فضول خرچی سے بچنا چاہیے۔
حسب استطاعت شادی کے موقع پر اعتدال میں رہتے ہوئے اخراجات کرنے کی اجازت ہے، تاہم شادی جتنی سادی ہو اتنی بابرکت ہوتی ہے۔
حدیث مبارک میں ہے:
"إن اعظم النکاح برکة أیسرہ موٴنة".
(مسند احمد رقم: ۲۴۵۲۵)

ترجمہ :
حضرت عائشۃ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نکاح میں سب سے زیادہ برکت ہوتی ہے، جس میں کم سے کم خرچ ہو۔
چنانچہ شادی کے موقع پر بھی اسراف اور فضول خرچی اسلام میں ممنوع ہے:
ارشاد باری تعالی ہے:
﴿وَلاَ تُبَذِّرْ تَبْذِیْراً،إِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُواْ إِخْوَانَ الشَّیَاطِیْنِ وَکَانَ الشَّیْْطَانُ لِرَبِّہِ کَفُوراً﴾․
(سورۃ الاسراء:٢۶-٢٧)

ترجمہ:
فضول خرچی مت کرو، فضول خرچی کرنے والے شیطان کے بھائی ہیں او رشیطان اپنے رب کا ناشکرا ہے۔
اسی طرح نام و نمود کے لیے بنائے گئے لباس کے بارے میں بھی سخت وعید آئی ہے۔
وفی المشکوۃ:
وعن ابن عمر رضی اللہ عنہ قال : قال رسول الله ﷺ : " من لبس ثوب شهرة من الدنيا ألبسه الله ثوب مذلة يوم القيامة " .
رواه أحمد وأبو داود وابن ماجه ۔
(مشکوۃ الماصابیح: ص۳۷۵)

ترجمہ:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے دنیا میں شہرت( دکھاوے) کا لباس پہنا، قیامت والے دن اللہ تعالی اسے ذلت کا لباس پہنائے گا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1110 Sep 14, 2019
shadi ke / key moqa par / per be had mehenga arosi jora banwana, Making a very expensive wedding dress at the wedding

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.