عنوان: ہر صدی کے شروع میں اللہ تعالی کی طرف سے ایک مجدد بھیجا جاتا ہے۔۔۔الخ حدیث کی تحقیق(2126-No)

سوال: حضرت یہ بتائے کہ ہر صدی میں ایک مجدد آتا ہے، یہ کس حدیث میں ہے؟ یہ کیسے پتہ چلتا ہے کہ کوئی شخص مجدد ہے اور پچھلی صدی میں کون سی شخصیت مجدد گزری ہے؟

جواب: سوال میں پوچھی گئی حدیث سنن ابی داود کی روایت ہے، ذیل میں اسے لکھا جاتا ہے:
۳۸۰۰- حدثنا سليمان بن داود المهري ، أخبرنا ابن وهب ، أخبرني سعيد بن أبي أيوب ، عن شراحيل بن يزيد المعافري ، عن أبي علقمة ، عن أبي هريرة ، فيما أعلم ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : "إن الله يبعث لهذه الأمة على رأس كل مائة سنة من يجدد لها دينها".
قال أبو داود : رواه عبد الرحمن بن شريح الإسكندراني ، لم يجز به شراحيل

(سنن أبي داود: کتاب الملاحم٬ بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي قَرْنِ الْمِائَةِ)
ترجمہ:
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی ہر سوسال کے بعد ایسے شخص کو بھیجتے ہیں، جو دین میں پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرتا ہے،(امت میں پھیلی ہوئی بدعات ورسومات کو ختم کرتا ہے) یا اسلام کے روشن چہرے پر بدنما داغ دھبے لگ چکے ہوں، انہیں صاف کرتا ہے۔
کسی کے مجدد ہونے کا عام لوگوں کو تو علم نہیں ہوتا، بلکہ امت کے خواص، اولیاء اللہ، صلحاء و اتقیاء اور علم و عمل میں پختہ لوگ ہی اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں، وہ جس شخصیت کے خدمات کو تجدیدی خدمات قرار دیں، تو وہ مجدد کہلاتا ہے۔
اسلامی تاریخ کے چند مجددین کے اسماء گرامی:
۱-حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ
۲-حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ
۳- حضرت امام شافعی رحمہ اللہ
۴-حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ
۵- حضرت امام غزالی رحمہ اللہ
۶- حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمہ اللہ
۷- حضرت مجدد الف ثانی سرہندی رحمہ اللہ
۸- حضرت شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ
یہ چند نام ہیں جنہوں نے تجدید کا کام کیا، تاہم دین کے مختلف شعبوں کے اعتبار سے بھی علماء کرام نے مجددین کی تعداد ذکر کی ہے۔
بہرکیف! دین کی فکر رکھنے والوں کو ہی مجدد کی ذات سے فائدہ پہنچتا ہے، ورنہ جن کو اپنے اعمال کی اصلاح کی فکر نہیں ہوتی، ان کو مجدد زمانہ کے ہوتے ہوئے بھی کوئی دینی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔ لہذا ہمیں اپنے اعمال کی اصلاح کی فکر کرنی چاہیے، انہیں قرآن وسنت کے سانچے میں ڈھالنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2086 Sep 19, 2019
sadi ke / kay shoro / ibteda / start me / main Allah Taala ki taraf se / say aik mujaddid bheja jata he / hay. is hadis / hadees ki tehqeeq / tahqiq or kisi mujaddid hone / honay ka kese / kesay elm hota he / hay?, Confirmation of hadith about "At the beginning of every century a new mujaddid is sent by Allah Almighty". How do we know about someone that he is mujaddid?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.