سوال:
مفتی صاحب! عقیدہ کس کو کہتے ہیں؟ براہ کرم عقیدہ کی تعریف بیان فرما دیں۔
جواب: لغت میں عقیدہ کے معنی ہیں "دل میں جمایا ہوا یقین" اور اس سے مراد ایسا نظریہ ہوتا ہے جس کے ماننے والوں کے لئے اس میں شک و شبہ کی گنجائش نہ ہو۔
شریعت کی اصطلاح میں عقیدہ اس پختہ بات کو کہتے ہیں جو دلیل قطعی سے ثابت ہو اور اس میں کسی قسم کے شک و شبہ کی گنجائش نہ ہو، جیسے عقیدہ توحید و رسالت، فرشتوں، رسولوں، آسمانی کتابوں، آخرت کے دن اور اچھی بری تقدیر کے اللہ کی طرف سے ہونے پر یقین رکھنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
المسامرہ: (ص: 13، ط: دائرۃ المعارف)
وحینئذٍ فاللائق ما فی المقاصد من تعریف علم الکلام بانه العلم بالعقائد الدینیة عن الادلة اليقنية
فیروز اللغات: (ص: 484، ط: فیروز سنز)
القاموس الوحید: (ص: 1104، ط: ادارہ اسلامیات)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی