سوال:
مفتی صاحب! سنت کے مطابق وضو کرنے کا طریقہ بتادیں، تاکہ ہم سنت کے مطابق وضو کرسکیں۔
جواب: وضو کرنے والے کو چاہیے کہ وضو سے پہلے طہارت کی نیت کرلے، بغیر نیت کے وضو کا ثواب نہ ہوگا، اگرچہ وضو ہوجائے گا۔ وضو کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرکے کسی اونچی جگہ بیٹھے تاکہ چھنٹیں نہ پڑیں۔ وضو شروع کرتے وقت بسم اللہ الرحمن الرحیم کہے اور سب سے پہلے تین دفعہ گٹوں تک ہاتھ دھوئے، پھر تین دفعہ کلی کرے اور مسواک کرے، اگر مسواک نہ ہو تو کسی موٹے کپڑے یا صرف انگلی سے اپنے دانت صاف کرلے تاکہ میل کچیل دور ہو جائے۔ اگر روزے سے نہ ہو تو غرغرہ کرکے اچھی طرح پورے منہ میں پانی پہنچائے اور اگر روزہ ہو تو غر غرہ نہ کرے، کیونکہ اس سے حلق میں پانی جانے کا اندیشہ ہے۔ پھر تین بار ناک میں پانی ڈالے اور بائیں ہاتھ سے اس طرح ناک صاف کرے کہ ناک کی نرم ہڈی تک پانی پہنچ جائے۔ جس کا روزہ ہو وہ نرم ہڈی سے اوپر پانی نہ لے جائے۔ پھر سر کے بالوں سے لیکر ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک تین دفعہ چہرہ دھوئے۔ دونوں ابرؤوں کے نیچے بھی پانی پہنچائے تاکہ کہیں کوئی جگہ خشک نہ رہ جائے، پھر تین بار دایاں ہاتھ کہنی سمیت دھوئے، پھر بایاں ہاتھ کہنی سمیت تین دفعہ دھوئے اور ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر خلال کرے۔ انگوٹھی، چھلا وغیرہ جو کچھ ہاتھ میں پہنا ہوا ہو اسے ہلالے تاکہ کہیں اس کے نیچے کوئی جگہ خشک نہ رہ جائے۔
پھر ایک مرتبہ پورے سر کا مسح کرے، پھر کان کا مسح کرے، کان کے اندرکے حصے کا شہادت کی انگلی سے اور کان کے اوپر کے حصے کا انگوٹھوں سے مسح کرے۔ پھر انگلیوں کی پشت سے گردن کا مسح کرے، لیکن گلے کا مسح نہ کرے کہ یہ بدعت ہے۔ کان کے مسح کے لیے نیا پانی لینے کی ضرورت نہیں، بلکہ سر کے مسح سے جو بچا ہوا پانی ہاتھ میں لگا ہے وہی کافی ہے۔ تین بار دایاں پاؤں ٹخنے سمیت دھوئے، پھر بایاں پاؤں ٹخنے سمیت تین دفعہ دھوئے اور بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے پیر کی انگلیوں کا خلال کرے۔ دائیں پاؤں کی چھوٹی انگلی سے شروع کرے اور بائیں پاؤں کی چھوٹی انگلی پر ختم کرے۔ (ماخوذ از تسہیل بہشتی زیور: 157/1)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الاختيار لتعليل المختار: (كتاب الطهارة، سنن الوضوء، 8/1، ط: دار الكتب العلمية)
وسنن الوضوء: غسل اليدين إلى الرسغين ثلاثا قبل إدخالهما في الإناء لمن استيقظ من نومه، وتسمية الله تعالى في ابتدائه، والسواك، والمضمضة، والاستنشاق ثلاثا ثلاثا، ومسح جميع الرأس والأذنين بماء واحد (ف) ، وتخليل اللحية والأصابع، وتثليث الغسل
الدر المختار: (كتاب الطهارة، سنن الوضوء، 102/1، ط: دار الفكر)
(و سننه) (البداية بالنية) (و) البداءة (بالتسمية) قولا (و) البداءة (بغسل اليدين) (إلى الرسغين) (والسواك) سنة مؤكدة كما في الجواهر عند المضمضة، وقيل: قبلها غسل الفم) أي استيعابه، ولذا عبر بالغسل أو للاختصار (بمياه) ثلاثة (والأنف) ببلوغ الماء المارن (بمياه) وهما سنتان مؤكدتان مشتملتان على سنن خمس: الترتيب، والتثليث، وتجديد الماء، وفعلهما باليمنى (والمبالغة فيهما)... (وتخليل اللحية) (و) تخليل (الأصابع) اليدين بالتشبيك والرجلين تثليث الغسل) المستوعب ومسح كل رأسه مرة) (وأذنيه) معا ولو (بمائه)(والترتيب) المذكور في النص (والولاء) بكسر الواو: غسل المتأخر أو مسحه قبل جفاف الأول بلا عذر من السنن، الدلك
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی