عنوان: اسٹوڈنٹ (Student) مہیا کرنے کے عوض اجرت/ کمیشن لینا (21316-No)

سوال: میں باہر ملک کے قرآن شریف پڑھنے کے لیے اسٹوڈنٹ (طالب علم) دینے کے چھ ہزار لیتا ہوں، جس میں سے تین ہزار ایڈوانس لازمی ہوتے ہیں اور تین ہزار پہلی سیلری پر لیتا ہوں، اس کے علاوہ سی وی اور سرٹیفیکٹ لازمی ہوتا ہے، اگر کوئی ان شرائط سے مطمئن ہوتا ہے تو اس کی میٹنگ اسٹوڈنٹ کے والدین سے کروادیتا ہوں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس طرح اسٹوڈنٹ مہیا کرنے پر پیسے لینا جائز ہے؟

جواب: کسی شخص کو قرآن پاک پڑھانے کیلئے طالب علم (student) تلاش کرکے دینا اور ان کا آپس میں رابطہ (Meeting) کراکے معاملہ حتمی کرانے کے عوض باہمی رضامندی سے طے شدہ متعین کمیشن لینا شرعاً درست ہے، بشرطیکہ اس میں جھوٹ، غلط بیانی اور دھوکہ دہی وغیرہ نہ ہو، نیز بقیہ آدھے کمیشن کی وصولی کی کوئی حتمی تاریخ مقرر کر لی جائے، جوکہ پہلی تنخواہ والی تاریخ یا اس کے بعد کی کوئی تاریخ بھی ہوسکتی ہے، لیکن پہلی تنخواہ میں سے دینے کی شرط نہ لگائی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (باب الإجارة الفاسدة، 47/6، ط: دار الفکر)
إجارة السمسار والمنادي والحمامي والصكاك وما لا یقدر فیه الوقت ولا العمل تجوز لما کان للناس بہ حاجة ویطیب الأجر الماخوذ لو قدر أجر المثل

و فيه ايضا: (مطلب في أجرة الدلال، 63/6، ط: سعید)
وفي الحاوي: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجوا أن لاباس به، وإن کان في الأصل فاسدا لکثرة التعامل وکثیر من هذا غیر جائز، فجوزوه لحاجة الناس إلیه کدخول الحمام

الھندیة: (کتاب الاجارۃ، 444/4، ط: دار الفکر)
صورة قفيز الطحان أن يستأجر الرجل من آخر ثورا ليطحن به الحنطة على أن يكون لصاحبها قفيز من دقيقها أو يستأجر إنسانا ليطحن له الحنطة بنصف دقيقها أو ثلثه أو ما أشبه ذلك فذلك فاسد والحيلة في ذلك لمن أراد الجواز أن يشترط صاحب الحنطة قفيزا من الدقيق الجيد ولم يقل من هذه الحنطة أو يشترط ربع هذه الحنطة من الدقيق الجيد لأن الدقيق إذا لم يكن مضافا إلى حنطة بعينها يجب في الذمة والأجر كما يجوز أن يكون مشارا إليه يجوز أن يكون دينا في الذمة ثم إذا جاز يجوز أن يعطيه ربع دقيق هذه الحنطة إن شاء. كذا في المحيط

واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 90 Sep 25, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.