سوال:
مفتی صاحب! امام قعدہ اولی مکمل کر کے کھڑا ہو جائے اور مقتدی اپنا تشہد مکمل کرنے کے کافی دیر بعد کھڑا ہو تو شریعت میں مقتدی کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔
جواب: پوچھی گئی صورت میں اصل حکم یہی ہے کہ مقتدی اپنا تشہد مکمل کرکے تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے، لیکن امام کے قعدہ اولی سے کھڑے ہونے کے بعد اگر مقتدی تشہد پڑھنے میں اتنا وقت لگاتا ہے کہ جس کی وجہ سے وہ امام کو تیسری رکعت کے قیام میں نہیں پاسکتا تو ایسی صورت میں اس کو تشہد مکمل کیے بغیر قعدہ اولیٰ سے کھڑے ہوکر تیسری رکعت کے قیام میں امام کے ساتھ شریک ہونا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (496/1، ط: دار الفکر)
(بخلاف سلامه) أو قيامه لثالثة (قبل تمام المؤتم التشهد) فإنه لا يتابعه بل يتمه لوجوبه، ولو لم يتم جاز، ولو سلم والمؤتم في أدعية التشهد تابعه لأنه سنة والناس عنه غافلون.
فتاویٰ محمودیه: (575/5، ط: ادارۃ الفاروق کراتشی)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی