عنوان: کسی مسلمان کی ناحق بے عزتی اور بے توقیری کرنا (21400-No)

سوال: مفتی صاحب! مسلمان کی بے عزتی کرنے کی صحیح احادیث سے وعیدیں کیا ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمان کی حرمت اور عزت کو کعبہ کی حرمت سے زیادہ محترم قرار دیا ہے، اور ایک مسلمان کی ناحق بے عزتی اور آبرو ریزی کو سب سے بڑی زیادتی قرار دیا ہے، جیسا کہ سنن ابی داؤد میں سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمام زیادتیوں میں سے سب سے بڑی زیادتی یہ ہے کہ کسی مسلمان کی ناحق بے توقیری کی جائے"۔ (سنن أبی داؤد، حدیث نمبر: 4876)
اسی طرح سنن ابن ماجہ میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طواف کرتے ہوئے کو خانہ کعبہ مخاطب کرکے فرمایا: اے کعبہ! تو کتنا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کتنی پیاری ہے، تیرا مرتبہ کتنا عظیم ہے، اور تیری حرمت کتنی زیادہ ہے، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! مومن کے جان و مال کی حرمت اللہ کے نزدیک تیری حرمت سے زیادہ ہے"۔ (سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 3932)
لہذا کسی مسلمان کی آبرو ریزی سے مکمل اجتناب کرنا لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن أبي داؤد: (رقم الحديث: 4876، 238/7، ط: دار الرسالة العالمية)
عن سعيد بن زيد، عن النبي - صلى الله عليه وسلم -، قال: "إن من أربى الربا الاستطالة في عرض المسلم بغير حق".

سنن إبن ماجة: (رقم الحديث: 3932، 85/5 ط: دار الرسالة العالمية)
حدثنا أبو القاسم بن أبي ضمرة نصر بن محمد بن سليمان الحمصي، حدثنا أبي، حدثنا عبد الله بن أبي قيس النصري حدثنا عبد الله بن عمر، قال: رأيت رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يطوف بالكعبة، ويقول: "ما أطيبك وأطيب ريحك، ما أعظمك وأعظم حرمتك! والذي نفس محمد بيده، لحرمة المؤمن أعظم عند الله حرمة منك، ماله ودمه، وأن نظن به إلا خيرا".

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 14 Oct 17, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.