عنوان: والد، والدہ، بیوی اور ایک بیٹے میں جائیداد کی تقسیم(2174-No)

سوال: محترم مفتی صاحب ! مندرجہ ذیل ورثاء کا شریعت کے اعتبار سے جو حصہ بنتا ہے، وہ بیان فرمادیں۔ والد، والدہ،بیوی اور ایک بیٹا۔

جواب: صورت مسئولہ میں والد کو (1/6)، والدہ کو (1/6)، بیوی کو (1/8) اور بیٹا عصبہ ہوگا۔ اس تقسیم کی رو سے کل جائیداد چوبیس (24) حصوں میں تقسیم ہوگی، جس میں سے والد کو چار (4)، والدہ کو چار (4)، بیوی کو تین (3) اور بیٹے کو تیرہ (13) حصے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11- 12)
وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ....الخ
فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ۔۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 583 Sep 26, 2019
walid, walida,bivi / biwi or aik bete / batey me / mein jaidad ki taqseem, Property division between father, mother, wife and one son

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.