سوال:
محترم مفتی صاحب ! مندرجہ ذیل ورثاء کا شریعت کے اعتبار سے جو حصہ بنتا ہے، وہ بیان فرمادیں۔ والد، والدہ،بیوی اور ایک بیٹا۔
جواب: صورت مسئولہ میں والد کو (1/6)، والدہ کو (1/6)، بیوی کو (1/8) اور بیٹا عصبہ ہوگا۔ اس تقسیم کی رو سے کل جائیداد چوبیس (24) حصوں میں تقسیم ہوگی، جس میں سے والد کو چار (4)، والدہ کو چار (4)، بیوی کو تین (3) اور بیٹے کو تیرہ (13) حصے ملیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11- 12)
وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ....الخ
فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی