عنوان: امامت کرانے کا طریقہ (22420-No)

سوال: مفتی صاحب! امامت کرانے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ منفرد (اکیلے نماز پڑھنے والے) کے لیے نماز کے جو احکام یعنی فرائض، واجبات، سنن ومستحبات بیان کیے گئے ہیں، وہی احکام امام کے لیے بھی ہیں۔ اسی طرح قیام، رکوع، قومہ، سجدہ اور قعدہ الغرض تکبیرِ تحریمہ سے سلام تک تمام امور میں منفرد کو جن باتوں کی رعایت رکھنے کا کہا گیا ہے، امام کو بھی نماز پڑھاتے ہوئے ان سب باتوں کا خیال رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، البتہ چند باتوں میں منفرد اور امام کی نماز میں فرق ہے جن میں سے کچھ کو درج ذیل عبارت میں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے:
۱۔ امام نماز شروع کرتے وقت امامت کرانے کی بھی نیت کرے گا تاکہ جماعت کا ثواب حاصل ہوسکے، جبکہ منفرد چونکہ تنہا نماز پڑھتا ہے، وہ صرف اپنی نماز کی نیت کرتا ہے۔
۲۔ منفرد چاہے تو اپنی نماز لمبی کرسکتا ہے، لیکن امام کے لیے حکم یہ ہے کہ نماز میں مقتدیوں کی رعایت کرے، قیام، رکوع، سجود اور قعود کو اتنا لمبا نہ کرے کہ جس سے مقتدی تنگ ہوجائیں، نبی کریم ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے۔
(نوٹ: نماز یا امامت سے متعلق تفصیلی احکامات جاننے کے لیے ان کتابوں کو پڑھا جاسکتا ہے: بہشتی زیور مولانا اشرف علی تھانوی صاحب رحمہ اللہ، آسان نماز مولانا عاشق الہی صاحب رحمہ اللہ، تفہیم الفقہ مفتی محمد نعیم صاحب)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحيح البخاري: (باب الغضب في الموعظة والتعليم إذا رأى ما يكره، رقم الحدیث: 90، ط: دار طوق النجاة)
عن أبي مسعود الأنصاري قال: «قال رجل: يا رسول الله، لا أكاد أدرك الصلاة ‌مما ‌يطول ‌بنا ‌فلان، فما رأيت النبي صلى الله عليه وسلم في موعظة أشد غضبا من يومئذ، فقال: أيها الناس، إنكم منفرون، فمن صلى بالناس فليخفف، فإن فيهم المريض والضعيف وذا الحاجة.

الدر المختار: (424/1، ط: دار الفکر)
«(‌والإمام ‌ينوي ‌صلاته ‌فقط) و (لا) يشترط لصحة الاقتداء نية (إمامة المقتدي) بل لنيل الثواب عند اقتداء أحد به قبله كما بحثه في الأشباه»

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 33 Oct 24, 2024
imamat karane ka tariqa tarika

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.