resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: سال میں قرآن کریم کی تلاوت کا حق (22426-No)

سوال: مفتی صاحب! کیا سال میں ایک مرتبہ پورا قرآن کریم ختم کرنا فرض ہے یا کوئی اور حکم ہے؟ یا کوئی شخص پورا سال قرآن نہیں پڑھتا یا پڑھتا ہے مگر پورا نہیں پڑھتا تو اس کا کیا حکم ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ سال میں ایک مرتبہ پورا قرآن پڑھنا فرض یا واجب نہیں ہے ، تاہم بعض فقہاء کی راۓ یہ ہے کہ چالیس روز میں ایک مرتبہ قرآن ختم کر لینا چاہیے اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللّٰہ کی طرف منسوب ہے کہ جس نے سال میں دو مرتبہ قرآن ختم کیا تو اس نے قرآن کی تلاوت کا حق ادا کر دیا ، البتہ اس سلسلے میں راجح قول یہ ہے کہ تلاوت قرآن کریم کی شرعاً کوئی مقدار متعین نہیں ہے ، بلکہ ہر مسلمان کو حسب توفیق و استعداد قرآن مجید کی تلاوت کے فضائل سامنے رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تلاوت کرنی چاہیے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مرقاۃ المفاتیح:(باب آداب التلاوۃ ،82/5،ط: رشیدیة)
ﻗﺎﻝ اﻟﻨﻮﻭﻱ: اﻟﻤﺨﺘﺎﺭ ﺃﻥ ﺫﻟﻚ ﻳﺨﺘﻠﻒ ﺑﺎﺧﺘﻼﻑ اﻷﺷﺨﺎﺹ ; ﻓﻤﻦ ﻛﺎﻥ ﻳﻈﻬﺮ ﻟﻪ ﺑﺪﻗﻴﻖ اﻟﻔﻜﺮ اﻟﻠﻄﺎﺋﻒ ﻭاﻟﻤﻌﺎﺭﻑ ﻓﻠﻴﻘﺘﺼﺮ ﻋﻠﻰ ﻗﺪﺭ ﻳﺤﺼﻞ ﻛﻤﺎﻝ ﻓﻬﻢ ﻣﺎ ﻳﻘﺮﺅﻩ، ﻭﻣﻦ اﺷﺘﻐﻞ ﺑﻨﺸﺮ اﻟﻌﻠﻢ، ﺃﻭ ﻓﺼﻞ اﻟﺨﺼﻮﻣﺎﺕ ﻣﻦ ﻣﻬﻤﺎﺕ اﻟﻤﺴﻠﻤﻴﻦ ﻓﻠﻴﻘﺘﺼﺮ ﻋﻠﻰ ﻗﺪﺭ ﻻ ﻳﻤﻨﻌﻪ ﻣﻦ ﺫﻟﻚ، ﻭﻣﻦ ﻟﻢ ﻳﻜﻦ ﻣﻦ ﻫﺆﻻء ﻓﻠﻴﺴﺘﻜﺜﺮ ﻣﺎ ﺃﻣﻜﻨﻪ ﻣﻦ ﻏﻴﺮ ﺧﺮﻭﺝ ﺇﻟﻰ ﺣﺪ اﻟﻤﻼﻟﺔ، ﺃﻭ اﻟﻬﺬﺭﻣﺔ ﻭﻫﻲ ﺳﺮﻋﺔ اﻟﻘﺮاءﺓ.

الاتقان في علوم القرآن:(في آداب تلاوته،362/1،ط:الھیئة المصرية)
ﻭﻗﺎﻝ ﺃﺑﻮ اﻟﻠﻴﺚ ﻓﻲ اﻟﺒﺴﺘﺎﻥ: ﻳﻨﺒﻐﻲ ﻟﻠﻘﺎﺭﺉ ﺃﻥ ﻳﺨﺘﻢ ﻓﻲ اﻟﺴﻨﺔ ﻣﺮﺗﻴﻦ ﺇﻥ ﻟﻢ ﻳﻘﺪﺭ ﻋﻠﻰ اﻟﺰﻳﺎﺩﺓ.
ﻭﻗﺪ ﺭﻭﻯ اﻟﺤﺴﻦ ﺑﻦ ﺯﻳﺎﺩ ﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﺣﻨﻴﻔﺔ ﺃﻧﻪ ﻗﺎﻝ ﻣﻦ ﻗﺮﺃ اﻟﻘﺮﺁﻥ ﻓﻲ ﻛﻞ ﺳﻨﺔ ﻣﺮﺗﻴﻦ ﻓﻘﺪ ﺃﺩﻯ ﺣﻘﻪ ﻷﻥ اﻟﻨﺒﻲ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻋﺮﺽ ﻋﻠﻰ ﺟﺒﺮﻳﻞ ﻓﻲ اﻟﺴﻨﺔ اﻟﺘﻲ ﻗﺒﺾ فيها ﻣﺮﺗﻴﻦ.
ﻭﻗﺎﻝ ﻏﻴﺮﻩ: ﻳﻜﺮﻩ ﺗﺄﺧﻴﺮ ﺧﺘﻤﻪ ﺃﻛﺜﺮ ﻣﻦ ﺃﺭﺑﻌﻴﻦ ﻳﻮﻣﺎ ﺑﻼ ﻋﺬﺭ ﻧﺺ ﻋﻠﻴﻪ ﺃﺣﻤﺪ ﻷﻥ ﻋﺒﺪ اﻟﻠﻪ ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺳﺄﻝ اﻟﻨﺒﻲ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻓﻲ ﻛﻢ ﻧﺨﺘﻢ اﻟﻘﺮﺁﻥ ﻗﺎﻝ ﻓﻲ ﺃﺭﺑﻌﻴﻦ ﻳﻮﻣﺎ ﺭﻭاﻩ ﺃﺑﻮ ﺩاﻭﺩ.
ﻭﻗﺎﻝ اﻟﻨﻮﻭﻱ ﻓﻲ اﻷﺫﻛﺎﺭ: اﻟﻤﺨﺘﺎﺭ ﺃﻥ ﺫﻟﻚ ﻳﺨﺘﻠﻒ ﺑﺎﺧﺘﻼﻑ اﻷﺷﺨﺎﺹ ﻓﻤﻦ ﻛﺎﻥ ﻳﻈﻬﺮ ﻟﻪ ﺑﺪﻗﻴﻖ اﻟﻔﻜﺮ ﻟﻄﺎﺋﻒ ﻭﻣﻌﺎﺭﻑ ﻓﻠﻴﻘﺘﺼﺮ ﻋﻠﻰ ﻗﺪﺭ ﻳﺤﺼﻞ ﻟﻪ ﻣﻌﻪ ﻛﻤﺎﻝ ﻓﻬﻢ ﻣﺎ ﻳﻘﺮﺃ ﻭﻛﺬﻟﻚ ﻣﻦ ﻛﺎﻥ ﻣﺸﻐﻮﻻ ﺑﻨﺸﺮ اﻟﻌﻠﻢ ﺃﻭ ﻓﺼﻞ اﻟﺤﻜﻮﻣﺎﺕ ﺃﻭ ﻏﻴﺮ ﺫﻟﻚ ﻣﻦ ﻣﻬﻤﺎﺕ اﻟﺪﻳﻦ ﻭاﻟﻤﺼﺎﻟﺢ اﻟﻌﺎﻣﺔ ﻓﻠﻴﻘﺘﺼﺮ ﻋﻠﻰ ﻗﺪﺭ ﻻ ﻳﺤﺼﻞ ﺑﺴﺒﺒﻪ ﺇﺧﻼﻝ ﺑﻤﺎ ﻫﻮ ﻣﺮﺻﺪ ﻟﻪ ﻭﻻ ﻓﻮاﺕ ﻛﻤﺎﻟﻪ ﻭﺇﻥ ﻟﻢ ﻳﻜﻦ ﻣﻦ ﻫﺆﻻء اﻟﻤﺬﻛﻮﺭﻳﻦ ﻓﻠﻴﺴﺘﻜﺜﺮ ﻣﺎ ﺃﻣﻜﻨﻪ ﻣﻦ ﻏﻴﺮ ﺧﺮﻭﺝ ﺇﻟﻰ ﺣﺪ اﻟﻤﻠﻞ ﺃﻭ اﻟﻬﺬﺭﻣﺔ ﻓﻲ اﻟﻘﺮاءﺓ.

حلبي كبير:(وفي القراءة خارج الصلاة ،340/2،ط: رشیدیة)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation of Quranic Ayaat