resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: صف کے دائیں جانب کھڑے ہونے کی فضیلت (22442-No)

سوال: مفتی صاحب صف میں دائیں جانب کھڑے ہونے کی کیا فضیلت ہے ؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ احادیث مبارکہ میں صف کے دائیں جانب کھڑی ہونے کی بہت فضیلت بیان فرمائی گئی ہے ، چنانچہ أم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " صفوں کے دائیں جانب والوں پر اللہ تعالی اپنے رحمتیں نازل فرماتا ہے اور اس کے لیے فرشتے دعائیں خیر کرتے ہیں"۔(سنن ابن ماجہ ،حدیث :1005)
اسی طرح ایک روایت میں ہے کہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم پسند کرتے یا میں یا میں پسند کرتا (راوی کو شبہ ہے) کہ آپ کے دائیں جانب کھڑے ہوں۔(ابن ماجہ ،حدیث نمبر 1006)
البتہ اگر مسجد کی بائیں جانب صف خالی ہو تو پھر بائیں جانب پر کرنا بھی باعث فضیلت ہوگا ،کیونکہ ایک روایت میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ مسجد کی بائیں جانب خالی ہو گئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا" جس شخص نے مسجد کی بائیں جانب کو آباد کیا اسے دہرا اجر ملے گا"۔(ابن ماجہ، حدیث: 1007)
پس صفوں کا دونوں جانب سے برابر ہونا سنت ہے اور جانبین سے صف برابر نہ ہونے سے سنت کی خلاف ورزی لازم آئے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن ابن ماجه:(باب فضل میمنة الصف ،حدیث:1005)
عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى مَيَامِنِ الصُّفُوفِ ".

سنن ابن ماجه:(باب فضل میمنة الصف ،حدیث:1006)
عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ : كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَالَ مِسْعَرٌ - مِمَّا نُحِبُّ أَوْ مِمَّا أُحِبُّ أَنْ نَقُومَ عَنْ يَمِينِهِ.

سنن ابن ماجه:(باب فضل میمنة الصف ،حدیث :1007)
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ مَيْسَرَةَ الْمَسْجِدِ تَعَطَّلَتْ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :
" مَنْ عَمَّرَ مَيْسَرَةَ الْمَسْجِدِ كُتِبَ لَهُ كِفْلَانِ مِنَ الْأَجْرِ ".

الدر المختار مع الشامي:(باب الامامة ،568/1،ط: سعید)
(ﻭﻳﺼﻒ) ﺃﻱ ﻳﺼﻔﻬﻢ اﻹﻣﺎﻡ ﺑﺄﻥ ﻳﺄﻣﺮﻫﻢ ﺑﺬﻟﻚ. ﻗﺎﻝ اﻟﺸﻤﻨﻲ: ﻭﻳﻨﺒﻐﻲ ﺃﻥ ﻳﺄﻣﺮﻫﻢ ﺑﺄﻥ ﻳﺘﺮاﺻﻮا ﻭﻳﺴﺪﻭا اﻟﺨﻠﻞ ﻭﻳﺴﻮﻭا ﻣﻨﺎﻛﺒﻬﻢ ﻭﻳﻘﻒ ﻭﺳﻄﺎ…(ﻗﻮﻟﻪ ﻭﻳﻘﻒ ﻭﺳﻄﺎ) ﻗﺎﻝ ﻓﻲ اﻟﻤﻌﺮاﺝ: ﻭﻓﻲ ﻣﺒﺴﻮﻁ ﺑﻜﺮ: اﻟﺴﻨﺔ ﺃﻥ ﻳﻘﻮﻡ ﻓﻲ اﻟﻤﺤﺮاﺏ ﻟﻴﻌﺘﺪﻝ اﻟﻄﺮﻓﺎﻥ، ﻭﻟﻮ ﻗﺎﻡ ﻓﻲ ﺃﺣﺪ ﺟﺎﻧﺒﻲ اﻟﺼﻒ ﻳﻜﺮﻩ…ﻗﺎﻝ - ﻋﻠﻴﻪ اﻟﺼﻼﺓ ﻭاﻟﺴﻼﻡ - "ﺗﻮﺳﻄﻮا اﻹﻣﺎﻡ ﻭﺳﺪﻭا اﻟﺨﻠﻞ" ﻭﻣﺘﻰ اﺳﺘﻮﻯ ﺟﺎﻧﺒﺎﻩ ﻳﻘﻮﻡ ﻋﻦ ﻳﻤﻴﻦ اﻹﻣﺎﻡ ﺇﻥ ﺃﻣﻜﻨﻪ ﻭﺇﻥ ﻭﺟﺪ ﻓﻲ اﻟﺼﻒ ﻓﺮﺟﺔ ﺳﺪﻫﺎ الخ۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل:(جماعت کی صف بندی ،403/3،ط: لدھیانوی)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)