resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: مسلمان عورت کے لباس كی شرعی حدود و قیود (22460-No)

سوال: مسلمان عورت کے لیے شریعت کے مطابق لباس کون سا ہے اور کن کن شرائط کا لحاظ رکھنا ضروری ہوتا ہے؟

جواب: شریعت نے لباس کے سلسلے میں کسی خاص نوعیت کے لباس کا پابند نہیں بنایا، تاہم اس کے لیے کچھ حدود و قیود بیان فرمائی ہیں، ان حدود و قیود کی پابندی کے ساتھ لباس کی کسی وضع کو اختیار کرنے گنجائش ہے:
1.لباس اتنا چھوٹا نہ ہو کہ جسم کے جن اعضاء کا چھپانا واجب ہے، وہ ظاہر ہوں، اور ایسا چست اور باریک بھی نہ ہو کہ اعضاء کی ساخت اور رنگت ظاہر ہونے لگے۔
2.مردوں کے لباس کی مشابہت نہ ہو۔
3.کفار، فاسق عورتوں کے لباس کی مشابہت نہ ہو۔
4.فخر و ریا اور نمائش کے طور پر نہ پہنا جائے۔

جس لباس میں یہ شرائط پائی جاتی ہوں، عورت کے لیے ایسا لباس پہننا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحيح مسلم: (رقم الحديث: 2128، ط: دار إحياء التراث العربي)
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ. حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ. قَالَ: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "صِنْفَانِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ لَمْ أَرَهُمَا. قَوْمٌ مَعَهُمْ سِيَاطٌ كَأَذْنَابِ الْبَقَرِ يَضْرِبُونَ بِهَا النَّاسَ. وَنِسَاءٌ ‌كاسيات ‌عاريات، مميلات مائلات، رؤسهن كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ، لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ، وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا. وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ كذا وكذا".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

musalman aurat ke libas ki sharai hudood wa qayod

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues