عنوان: حدیث "اگر میری امت میں ان (مُحَدَّثُون)میں سے کوئی ہے تو عمر بن خطاب انہی میں سے ہے" کا صحیح ترجمہ (22513-No)

سوال: حضرت ابو ہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم سے پہلی امتوں میں محدث (جنہیں الہام ہوتا ہے) ہوا کرتے تھے، اگر میری امت میں کوئی شخص (محدث) ہوتا تو وہ عمر ہے۔" (متفق علیہ)
ایک صاحب نے اس کی تشریح کی ہے کہ اگر ایسا کوئی ہوتا تو حضرت عمرؓ ہوتے، جب حضرت عمرؓ نہیں ہیں تو پھر کوئی بھی نہیں ہوسکتا یعنی صاحب کشف یا الہام ہونے کے تمام دعوے باطل سراسر باطل ہیں، اس امت میں ایسا نہیں ہوسکتا۔
مفتی صاحب! کیا ان صاحب کی کی ہوئی تشریح صحیح ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ عربی زبان میں شرط و جزاء کے لیے مختلف کلمات استعمال ہوتے ہیں اور ان میں سے ہر کلمہ کی اپنی خصوصیت اور تاثیر ہے، مذکورہ حدیث کا صحیح ترجمہ اور مفہوم سمجھنے کے لیے ان کلمات میں سے دو کلمات "إنْ" اور "لَو" کا فرق سمجھنا ضروری ہے۔
1) لَو: اس وقت شرط و جزاء کے لیے استعمال ہوتا ہے، جب شرط کے نہ پائے جانے کی وجہ سے جزاء بھی نہ پائی جائے۔
مثال: ایک حدیث شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "لَوْ كَانَ نَبِيٌّ بَعْدِي لَكَانَ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ"(ترمذی)
اس حدیث شریف کا ترجمہ اس طرح ہوگا: "اگر میرے بعد نبی ہوتا تو عمر ہوتا" (ترمذی، حدیث نمبر:3686)
اس حدیث شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلمہ "لَو" کا استعمال فرمایا ہے جو اس بات کو واضح کرتا ہے کہ حضرت عمر نبی نہیں ہوں گے، اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ یہی وجہ ہے کہ حضرات علماء کرام اس حدیث شریف کو ختم نبوت کی دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
2) "اِنْ شرطیۃ:" عربی زبان میں اس وقت استعمال ہوتا ہے جب شرط کے پائے جانے کا امکان ہو، یہ کلمہ شرط و جزاء نفی پر دلالت نہیں کرتا۔
مثال: قرآن مجید کی سورۃ النور میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اِنۡ یَّكُوْنُوْا فُقَرَآءَ یُغْنِهِمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖؕ" (آیت نمبر 32)
ترجمہ : "اگر وہ مفلس ہوں گے تو خدا ان کو اپنے فضل سے خوشحال کردیگا" یہاں کلمہ اِنۡ کا استعمال ہوا ہے اور اس کا مقصد نفی کرنا نہیں ہے، اس قسم کی مثالیں آپ کو قرآن و حدیث اور عربی ادب کی کتابوں میں کثرت سے مل جائیں گی۔
سوال میں جس حدیث شریف کے بارے میں پوچھا گیا ہے یہ حدیث شریف بخاری اور مسلم دونوں میں موجود ہے، البتہ یہاں اس کا جو ترجمہ پیش کیا گیا ہے اس میں غلطی واقع ہوئی ہے، یہاں کلمہ "لَو" والا ترجمہ کیا گیا ہے، جبکہ حدیث شریف کے متن میں کلمہ "اِنۡ" مذکور ہے، حدیث شریف کا متن بمع صحیح ترجمہ ملاحظہ فرمائیں:
عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه كان يقول: " قد كان يكون في الامم قبلكم محدثون، فإن يكن في امتي منهم احد، فإن عمر بن الخطاب، منهم " (صحیح مسلم، رقم الحدیث:2398)
ترجمہ: "حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: "تم سے پہلی امتوں میں ایسے لوگ ہوتے تھے جن سے (الہام کے ذریعہ) بات کی جاتی تھی، اگر میری امت میں ان میں سے کوئی ہے تو عمر بن خطاب انہی میں سے ہے" (صحیح مسلم، حدیث نمبر: 2398)
یہاں پر ترجمہ"ہے" یا "ہوگا" دونوں صحیح ہیں، لیکن سوال میں جو ترجمہ پیش کیا گیا ہے، اس میں ان دونوں کے بجائے "ہوتا" لکھا ہے، اسی وجہ سے مفہومِ حدیث سمجھنے میں غلطی واقع ہوئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (سورۃ النور، رقم الآیة: 32)
وَاَنۡكِحُوا الۡاَيَامٰى مِنۡكُمۡ وَالصّٰلِحِيۡنَ مِنۡ عِبَادِكُمۡ وَاِمَآئِكُمۡ‌ ؕ اِنۡ يَّكُوۡنُوۡا فُقَرَآءَ يُغۡنِهِمُ اللّٰهُ مِنۡ فَضۡلِهٖ‌ ؕ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيۡمٌ o

الصحیح لمسلم: (رقم الحدیث: 2398، ط: دار احیاء التراث العربی)
عن عائشة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه كان يقول: " قد كان يكون في الامم قبلكم محدثون، فإن يكن في امتي منهم احد، فإن عمر بن الخطاب، منهم "۔

الجامع للترمذی: (رقم الحدیث: 3686، ط: دار الغرب الاسلامی)
عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَوْ كَانَ نَبِيٌّ بَعْدِي لَكَانَ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ-

فتواتح الرحموت شرح مسلم الثبوت: (228/1، ط: قدیمی کتب خانہ)
إن للتعليق على ما هو على خطر من الوجود، قال الشيخ ابن الهمام: ليس الخطر لازماً لمفهوم الشرط، فإن الشرط قد يكون مقطوعاً وقد يكون مشكوكاً وهذا الخطر من خواص إن۔

و فیه ایضاً: (230/1، ط: قدیمی کتب خانہ)
لو لامتناع الثاني لامتناع (الأول) ۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 139 Nov 27, 2024
hadees "agar meri ummat mein in (مُحَدَّثُون) mein se koi hai too umar bin khattab inhe mein se hai" ka sahi tarjuma

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.