resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جمعہ کی نماز میں آیت سجدہ پڑھنے کا حکم (22610-No)

سوال: مفتی صاحب! امام صاحب جمعہ کی نماز میں بھی آیت سجدہ تلاوت کرتے ہیں۔ کیا یہ عمل درست ہے؟

جواب: واضح رہے کہ جمعہ کی نماز میں آیت سجدہ پڑھنے کو فقہاء کرام نے مکروہ لکھا ہے، تاہم اگر کوئی شخص جمعہ کی نماز میں آیت سجدہ پڑھ لے تو لوگوں کی کثیر تعداد اور مجمع زیادہ ہونے کی صورت میں لوگوں میں تشویش میں پڑ جانے کا اندیشہ ہو تو اس صورت میں سجدہ نہ کرے ،لیکن اگر مجمع اس قدر زیادہ نہ ہو کہ سجدہ تلاوت کرنے سے لوگ تشویش میں پڑجائیں گے تو ایسی صورت میں سجدہ تلاوت کرنا واجب ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدرالمختار مع حاشیة ابن عابدين:(باب سجود التلاۃ،120/2،ط: سعید)
ﻭﻳﻜﺮﻩ ﻟﻹﻣﺎﻡ ﺃﻥ ﻳﻘﺮﺃﻫﺎ ﻓﻲ ﻣﺨﺎﻓﺘﺔ ﻭﻧﺤﻮ ﺟﻤﻌﺔ ﻭعيد.....
(ﻗﻮﻟﻪ ﻭﻳﻜﺮﻩ ﻟﻹﻣﺎﻡ ﺇﻟﺦ) ﻷﻧﻪ ﺇﻥ ﺗﺮﻙ اﻟﺴﺠﻮﺩ ﻟﻬﺎ ﻓﻘﺪ ﺗﺮﻙ ﻭاﺟﺒﺎ ﻭﺇﻥ ﺳﺠﺪ ﻳﺸﺘﺒﻪ ﻋﻠﻰ اﻟﻤﻘﺘﺪﻳﻦ ﺷﺮﺡ اﻟﻤﻨﻴﺔ.
(ﻗﻮﻟﻪ ﻭﻧﺤﻮ ﺟﻤﻌﺔ ﻭﻋﻴﺪ) ﺃﺷﺎﺭ ﺑﻨﺤﻮ ﺇﻟﻰ ﺃﻥ اﻟﻈﻬﺮ ﻣﺜﻼ ﻟﻮ ﺃﺩﻳﺖ ﺑﺠﻤﻊ ﻋﻈﻴﻢ ﻓﻬﻲ ﻛﺬﻟﻚ.

المحيط البره‍اني:(في سجدة التلاوة،21/2،ط: دارالکتب العلمیة)
ﻗﺎﻝ ﻣﺸﺎﻳﺨﻨﺎ اﻟﻤﺴﺄﻟﺔ ﻓﻲ ﺯﻣﺎﻧﻨﺎ، ﺇﺫا ﻗﺮﺃﻫﺎ اﻹﻣﺎﻡ ﻓﻲ اﻟﺠﻤﻌﺔ ﺃﻥ ﻻ ﻳﺴﺠﺪ ﻟﻬﺎ ﻻﻣﺘﺪاﺩ اﻟﺼﻔﻮﻑ، ﻭﻛﺜﺮﺓ اﻟﻘﻮﻡ.

فتاوى بزازية:(السابع عشر في التلاوة،284/1،ط: رشیدیه)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)