سوال:
مفتی صاحب! نکاح نامہ میں تفویض طلاق لکھا ہوتا ہے، اس سلسلہ میں معلوم یہ کرنا ہے کہ بیوی کو تفویض طلاق کا اختیار دینے کی صورت میں کن شرائط کا لحاظ رکھنا چاہیے؟
جواب: واضح رہے کہ نکاح نامہ میں شوہر کی رضامندی سے جن شرائط کی بنیاد پر عورت کو تفویض طلاق کا اختیار دیا گیا ہو، شوہر کی جانب سے ان شرائط کی خلاف ورزی کرنے کی صورت میں عورت کو طلاق کا اختیار حاصل ہوجاتا ہے۔
نوٹ: یہ جواب ایک عمومی حکم کے طور پر دیا جا رہا ہے، اگر آپ کو کوئی خاص صورت درپیش ہو تو اس کی مکمل تفصیلات لکھ کر دوبارہ سوال ارسال فرمائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (396/1، ط: دار الفكر)
التفويض المعلق بشرط إما أن يكون مطلقا عن الوقت وإما أن يكون موقتا فإن كان مطلقا بأن قال إذا قدم فلان فأمرك بيدك فقدم فلان فأمرها بيدها إذا علمت في مجلسها الذي قدم فيه وإن كان موقتا بأن قال إذا قدم فلان فأمرك بيدك يوما أو قال اليوم الذي يقدم فيه فإذا قدم فلها الخيار في ذلك الوقت كله إذا علمت بالقدوم
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی