عنوان: قرآنی تعلیمات کا حاصل کرنا اور اس کا طریقہ کار (2274-No)

سوال: قرآن پاک کو کیسے سمجھا جائے؟ کیا قرآن کا پیغام جاننا اور قرانی تعلیم کی صحیح معلومات حاصل کرنا فرض ہے؟ عام مسلمان مردوں اور خواتین کے لئے قرآن پاک سیکھنے کو شروع کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

جواب: قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا کلام ہے، جس کے مخاطب نہ صرف مسلمان ہیں، بلکہ پوری نسل انسانی ہے، یہ پیغامِ ھدایت ہے اور تمام انسانی مسائل کے حل کا سر چشمہ بھی ہے، لہذا جب یہ بات بطور عقیدہ ہمارے ذہن میں آجاتی ہے تو اس کا لازمی تقاضا یہ ہوتا ہے کہ ہم اپنے رب کے اس پیغام کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
آنحضرتﷺ نے فرمایا: ’’یا أھل القرآن ! لا تتوسدوا القرأٰن واتلوہ حق تلاوتہ من أٰناء اللیل والنھاروافشوہ وتغنوہ وتدبروا فیہ لعلکم تفلحون‘‘۔ (سعب الایمان، حدیث نمبر:1852)
ترجمہ: اے اہل قرآن! اس قرآن کو پس پشت نہ ڈالو اور اس کی صبح اور شام تلاوت کرو جیسا اس کا حق ہے اور اس کو پھیلاؤ اور اسے خوبصورت آوازوں سے پڑھو اور اس میں تدبر کرو تاکہ تم فلاح پاؤ‘‘۔
آنحضرت ﷺکا مبارک ارشاد ہے: "إن اللّٰہ یرفع بہذا الکتاب أقواما ویضع بہ آخرین‘‘۔(صحیح مسلم، حدیث نمبر:817)
ترجمہ: بلاشبہ اللہ تعالیٰ اس کتاب (قرآن)کے ذریعہ بہت سی قوموں کو بلند کرتا ہے اور اس کے ذریعہ بہت سوں کو گراتا ہے‘‘۔
لہذا اپنے اوقات میں سے باقاعدگی سے کچھ وقت نکال کر قرآن فہمی میں صرف کریں، اس سلسلے میں باقاعدہ قرآنی علوم کو حاصل کریں، علماء کرام کے حلقہ درس میں شامل ہو کر اس کو سمجھیں۔
نیز واضح رہے کہ قرآن کریم کے نفس مفہوم کو سمجھنا اور چیز ہے،لیکن قرآن کریم کی تشریح کا حق اور اس سے مسائل و احکام کے استنباط کا حق اس سے بالکل مختلف چیز ہے اور یہ صرف اس عالم دین کا کام ہے جو قرآن کریم کی تفسیر و تشریح کی شرائط کا حامل ہو اور تفسیر قرآن کے مسلمہ اصولوں کے مطابق وہ اس کی اہلیت و صلاحیت رکھتا ہو۔
چونکہ قرآن کریم کا ترجمہ وتفسیر بیان کرنا بہت ذمہ داری والا کام ہے، لہذا اس کے لیے دینی علوم میں اعلی درجہ کی مہارت درکار ہے جو کہ عام طور پرغیر عالم میں موجود نہیں ہوتی، تاہم اگر کسی جگہ قرآن کریم کا ترجمہ و تفسیر بیان کرنے والا کوئی عالم دین میسر نہ ہو تو کوئی مستند تفسیر لے کر اس کا مطالعہ کریں، جہاں کوئی بات سمجھ نہ آئے تو مستند علماء کرام سے رابطہ کرکے ان سے دریافت کر لیا کریں۔
اس سلسلے میں اردو زبان میں قرآن کریم کی دو تفسیروں کو پڑھنا مفید رہے گا:
۱) آسان ترجمہ قرآن (از مفتی محمد تقی عثمانی صاحب زید مجدھم)
یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو مختصر طور پر مطالعہ کرنا چاہیں۔
۲) تفسیر معارف القرآن (مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب نور اللہ مرقدہ)
یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو مفصّل مطالعہ کرنا چاہیں۔
اس طرح إن شاء الله پابندی سے قرآن فہمی کی کوشش سے دین کا ضروری علم بھی حاصل ہو جائے گا، بلکہ اخلاق و کردار میں بھی غیر معمولی انقلاب پیدا ہوگا اور زندگی میں قرآنی تعلیمات بھی شامل ہو جائیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (العلق، الآیۃ: 1)
اِقۡرَاۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ الَّذِیۡ خَلَقَ ۚo

صحيح مسلم: (رقم الحديث : 269)
عن عامر بن واثلة، أن نافع بن عبد الحارث، لقي عمر بعسفان، وكان عمر يستعمله على مكة، فقال: من استعملت على أهل الوادي، فقال: ابن أبزى، قال: ومن ابن أبزى؟ قال: مولى من موالينا، قال: فاستخلفت عليهم مولى؟ قال: إنه قارئ لكتاب الله عز وجل، وإنه عالم بالفرائض، قال عمر: أما إن نبيكم صلى الله عليه وسلم قد قال: «إن الله يرفع بهذا الكتاب أقواما، ويضع به آخرين».

سنن ابن ماجہ: (رقم الحدیث : 224، ط : دار احیاء الکتب العربیة)
عن محمد بن سيرين، عن أنس بن مالك قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «طلب العلم فريضة على كل مسلم، وواضع العلم عند غير أهله كمقلد الخنازير الجوهر واللؤلؤ والذهب»

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1929 Oct 16, 2019
qurani talimaat ka hasil karna or us ka tariqa / tareeqa, Acquisition of Quranic teachings and its method

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation of Quranic Ayaat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.