عنوان: بیوی، چار لڑکے اور دو لڑکیوں میں دس لاکھ کی تقسیم(2328-No)

سوال: میرے والد کی میراث میں 10 لاکھ روپے ہیں، وارث میں ایک بیوہ، چارلڑکے اور 2 لڑکیاں ہیں،مہربانی کر کے سب کا حصہ بتا دیں۔

جواب: مرحوم کی تجپیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو اسی (80) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو دس (10)، ہر ایک بیٹے کو چودہ (14) اور ہر ایک بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کی رو سے دس لاکھ (1000000) میں سے بیوی کو ایک لاکھ پچیس ہزار (125000)، ہر ایک بیٹے کو ایک لاکھ پچھتر ہزار (175000) اور ہر ایک بیٹی کو ستاسی ہزار پانچ سو (87500) روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیة: 11- 12)
یوصیکم اللہ في أولادکم للذکر مثل حظ الأنثیین....
فإن کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم....الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1452 Oct 25, 2019
chaar larke / larkey or / aur do larkiyo me / mein das laakh ki taqseem, One million divided between wife, four sons and two daughters

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.