سوال:
ایک مولوی صاحب بیان فرمارہے تھے کہ حدیث میں آتا ہے کہ فجر کے بعد سورہ یٰس پڑھنے سے خیر و برکت ہوتی ہے، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب: صبح کے وقت سورہ یسین کی تلاوت کرنا اور اس کی خیر و برکات کا ذکر حدیث شریف میں آیا ہے۔
مرقاة المفاتيح میں ہے:
سنن دارمی کے حوالے سے منقول ہے:
جلیل القدر تابعی حضرت عطاء بن ابي رباح رحمہ اللہ تعالی سے روایت ہے، فرمایا کہ مجهے یہ خبر پہنچی ہے کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : جس شخص نے دن کے شروع میں سورة یٰس پڑھی تو اس کی حاجات ( دینی دنیوی یا اخروی یا مطلقا تمام ضرورتیں ) پوری کی جائیں گی
(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح ، كتاب فضائل القرآن)
اگرچہ حدیث مبارک میں نماز فجر کے بعد تلاوت سورہ یسین کی صراحت نہیں ہے، لیکن صبح کے وقت کا ذکر ہے، لہذا اگر کوئی شخص فجر کی نماز کے بعد سورہ یسین کی تلاوت کر لے تو اسے بھی مذکورہ بالا فضیلت حاصل ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الدارمي:
"عن عطاء بن أبي رباحٍ قال: بلغني أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: من قرأ یٰٓس في صدر النہار قضیت حوائجہ"
أحكام القرآن للقرطبي: (15/2)
"عن شہر بن حوشب قال: قال ابن عباس رضي اللّٰہ عنہ : من قرأ یٰسٓ حین یصبح، أعطي یسر یومہ حتی یمسي، ومن قرأ ہا في صدر لیلۃ أعطي یسر لیلتہ حتی یصبح".
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی