resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جس شخص نے دن کے شروع میں سورة یٰس پڑھی اس کی حاجات پوری کی جائیں گی۔۔۔الخ حدیث کی وضاحت (2355-No)

سوال: ایک مولوی صاحب بیان فرمارہے تھے کہ حدیث میں آتا ہے کہ فجر کے بعد سورہ یٰس پڑھنے سے خیر و برکت ہوتی ہے، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

جواب: واضح رہے کہ متعدد احادیث مبارکہ کے مطابق صبح کے وقت سورہ یس کی تلاوت کرنا فضیلت وبرکت کا باعث ہے۔تاہم ذخیرہ احادیث میں تلاش وتتبع کے باوجود کسی بھی روایت میں نماز فجر کے بعد سورہ یس کی تلاوت کے حوالہ سے کسی مستقل فضیلت کا ذکر ہمیں نہیں مل سکا ہے، لیکن چونکہ احادیث مطہرہ میں نماز فجر کے بعد ذکر ِالہی کی ترغیب ملتی ہے، اور قرآن کریم کی تلاوت ذکر الہی کی اعلی ترین صورت ہے، لہذا اگر کوئی شخص فجر کی نماز کے بعد سورہ یس کی تلاوت کرے، تو وہ مذکورہ فضیلت کا مستحق ہوگا۔
دن کے شروع میں سورہ یٰس کی تلاوت کے حوالہ سے فضیلت:
جلیل القدر تابعی حضرت عطاء بن ابي رباح رحمہ اللہ سے منقول ہے، وہ فرماتے ہیں کہ مجھے (صحابی کے واسطہ سے)یہ روایت پہنچی ہے کہ رسول الله صلى الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " جس شخص نے دن کے شروع میں سورة یٰس پڑھی ،تو اس کی تمام حاجات(دینی و دنیوی، الغرض تمام ضروریات ) پوری کی جائیں گی"۔ اسی طرح ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں "جو شخص صبح کے وقت سورہ یس پڑھتا ہے ، اس کو شام تک خوشی دی جاتی ہے، اور جو رات کے ابتدائی حصہ میں پڑھتا ہے، تو وہ خوشی صبح ہونے تک رہتی ہے"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مسند الإمام الدارمي، لأبي محمد عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي: (باب في فضل یس، 1084/2، رقم الحدیث: 3622، المحقق: الدكتور مرزوق بن هياس، الناشر: طُبع على نفقة رجل الأعمال الشيخ جمعان بن حسن الزهراني)
عن عطاء بن أبي رباح قال: بلغني أن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - قال: «من قرأ "يس" في صدر النهار، قضيت حوائجه» ۔
وقال ابن عباس: " من قرأ "يس" حين يصبح، أعطي يسر يومه حتى يمسي، ومن قرأها في صدر ليله، أعطي يسر ليلته حتى يصبح "۔

سنن الترمذي، لأبي عیسی محمد بن عیسی الترمذي: (أبواب السفر، باب ذكر ما يستحب من الجلوس في المسجد بعد صلاة الصبح حتى تطلع الشمس، 481/2، رقم الحدیث: 586، المحقق: أحمد محمد شاكر، الناشر: شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)
عن أنس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من صلى الغداة في جماعة، ثم قعد يذكر الله حتى تطلع الشمس، ثم صلى ركعتين كانت له كأجر حجة وعمرة»

المعجم الصغیر لأبي القاسم سلیمان بن أحمد الطبراني: (اب الباء، 264/2، رقم الحدیث:1138، المحقق: محمد شكور محمود الحاج أمرير، الناشر: المكتب الإسلامي دار عمار - بيروت)
عن علي-رضي الله عنه- أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: «ما من عبد يصلي صلاة الصبح، ثم يجلس يذكر الله حتى تطلع الشمس، إلا كان ذلك له حجابا من النار»
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

subha ke / key waqt sora yaseen ki tilawat or ahadis / ahadees se / sey is ka saboot, Proof of recitation of Surah Yaseen in the morning from the the hadith

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees