سوال:
مفتی صاحب! میں نے اپنی بیوی کو طلاق رجعی دی تھی، کیا اب ہر مہینے بقیہ طلاقیں بھی واقع ہو جائیں گی یا ایک طلاق رجعی ہی باقی رہے گی؟رہنمائی فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ ایک طلاق رجعی دینے کے بعد عدت کے اندر شوہر کو رجوع کا حق حاصل ہوتا ہے، البتہ عورت کی عدت گزرنے کے بعد عورت مطلقہ بائنہ ہو جاتی ہے، اس کے بعد شوہر کو رجوع کا حق باقی نہیں رہتا ، لیکن اگر باہمی رضامندی سے زوجین نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔
پوچھی گئی صورت میں اگر آپ کی اہلیہ کی عدت باقی ہے تو آپ رجوع کر سکتے ہیں، اور اگر عدت گزر گئی ہے تو آپ کو رجوع کا حق باقی نہیں، البتہ نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، نیز دی گئی ایک طلاق رجعی ایک ہی رہتی ہے، ہر ماہ واقع نہیں ہوتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (کتاب الطلاق،354/1، ط:دار الفکر)
وهو كأنت طالق و مطلقة و طلقتك و تقع واحدة رجعية و إن نوى الأكثر أو الإبانة أو لم ينو شيئًا، كذا في الكنز.
الدرالمختار: (باب الرجعة،398/3، ط: سعید)
ﻭﺗﺼﺢ ﻣﻊ ﺇﻛﺮاﻩ ﻭﻫﺰﻝ ﻭﻟﻌﺐ ﻭﺧﻄﺈ (ﺑﻨﺤﻮ) ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺑﺎﺳﺘﺪاﻣﺔ (ﺭﺟﻌﺘﻚ) ﻭﺭﺩﺩﺗﻚ ﻭﻣﺴﻜﺘﻚ ﺑﻼ ﻧﻴﺔ ﻷﻧﻪ ﺻﺮﻳﺢ.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی