resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: عورت کا قعدہ میں عذر کی وجہ سے مردوں کی طرح بیٹھنا (23804-No)

سوال: السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته، مفتی صاحب! ایک عورت کو قعدہ کی حالت میں بیٹھتے ہوئے گھٹنے میں بہت تکلیف ہوتی ہے ایسی صورت میں کیا وہ قعدہ کی حالت میں دونوں پاؤں پہ بیٹھ سکتی ہے یعنی اگر وہ دونوں پاؤں ایک طرف نہ نکالیں اور مردوں کی طرح بیٹھ جائیں تو کیا نماز ہو جائے گی؟

جواب: واضح رہے کہ عام حالت میں عورت کا قعدہ میں "تورّک" کرنا، یعنی اپنے دونوں پاؤں کو اپنے دائیں طرف باہر نکال کر کولہوں پر بیٹھنا مسنون ہے، البتہ اگر قعدہ میں اس طرح بیٹھنے میں تکلیف ہوتی ہو تو عذر کی وجہ سے مردوں کی طرح بیٹھ سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 827، ط: دار طوق النجاۃ)
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن عبد الرحمن بن القاسم، عن عبد الله بن عبد الله، انه اخبره، انه كان يرى عبد الله بن عمر رضي الله عنهما يتربع في الصلاة إذا جلس ففعلته، وانا يومئذ حديث السن فنهاني عبد الله بن عمر وقال:" إنما سنة الصلاة ان تنصب رجلك اليمنى وتثني اليسرى، فقلت: إنك تفعل ذلك، فقال: إن رجلي لا تحملاني ".


حاشية الطحطاوي علي مراقي الفلاح: (كتاب الصلاة، فصل في بيان سننها، ص: 269)
"و" يسن "تورك المرأة" بأن تجلس على أليتها وتضع الفخذ على الفخذ وتخرج رجلها من تحت وركها اليمنى؛ لأنه أستر لها".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)