سوال:
مفتی صاحب! کیا مچھیرے کی امامت جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مچھلی پکڑنا اور اس کو فروخت کرنا بذات خود کوئی ایسا پیشہ نہیں ہے، جس کی وجہ سے اس شخص کی امامت میں کوئی کراہت آتی ہو، لہٰذا اگر اس شخص میں امامت کے اوصاف و شرائط موجود ہوں تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشية ابن عابدين: (1/ 559،ط: سعید)
ولو أم قوما وهم له كارهون، إن) الكراهة (لفساد فيه أو لأنهم أحق بالإمامة منه كره) له ذلك تحريما لحديث أبي داود "لا يقبل الله صلاة من تقدم قوما وهم له كارهون" وان ھو أحق، لا، والکراھة عليم.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی