resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: شراب کی کمپنی میں ملازمت کرنے والے کی آمدنی کا حکم (24923-No)

سوال: مفتی صاحب! ہمارے ایک رشتہ دار اٹلی میں رہتے ہیں اور شراب تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں، کیا ان کی آمدنی حلال ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ شریعت مطہّرہ میں مسلمانوں کے لیے شراب کو حرام قرار دیا گیا ہے، نیز گناہ و معصیت کے کاموں پر اجرت لینا بھی مسلمانوں کے لیے جائز نہیں ہے۔
پوچھی گئی صورت میں شراب تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمت کرنا ان کے ساتھ گناہ و معصیت کے کاموں میں تعاون کرنا ہے، لہذا شراب تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمت کرنا اور اس کے عوض ملنے والی تنخواہ حرام ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الاجارۃ، 55/6، ط: سعید)
(ﻻ ﺗﺼﺢ اﻹﺟﺎﺭﺓ ﻟﻌﺴﺐ اﻟﺘﻴﺲ) ﻭﻫﻮ ﻧﺰﻭﻩ ﻋﻠﻰ اﻹﻧﺎﺙ (ﻭ) ﻻ (ﻷﺟﻞ اﻟﻤﻌﺎﺻﻲ ﻣﺜﻞ اﻟﻐﻨﺎء ﻭاﻟﻨﻮﺡ ﻭاﻟﻤﻼﻫﻲ).
(ﻗﻮﻟﻪ ﻭاﻟﻨﻮﺡ) اﻟﺒﻜﺎء ﻋﻠﻰ اﻟﻤﻴﺖ ﻭﺗﻌﺪﻳﺪ ﻣﺤﺎﺳﻨﻪ (ﻗﻮﻟﻪ ﻭاﻟﻤﻼﻫﻲ) ﻛﺎﻟﻤﺰاﻣﻴﺮ ﻭاﻟﻄﺒﻞ، ﻭﺇﺫا ﻛﺎﻥ اﻟﻄﺒﻞ ﻟﻐﻴﺮ اﻟﻠﻬﻮ ﻓﻼ ﺑﺄﺱ ﺑﻪ ﻛﻄﺒﻞ اﻟﻐﺰاﺓ ﻭاﻟﻌﺮﺱ ﻟﻤﺎ ﻓﻲ اﻷﺟﻨﺎﺱ.

بدائع الصنائع: (کتاب الاجارۃ، 562/5، ط: رشیدیة)

فتاویٰ عثمانی: (کتاب الاجارۃ، 365/3، ط: معارف القرآن کراچی)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment