resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جہاز میں نماز کس وقت کے حساب سے پڑھی جائے؟ (24927-No)

سوال: السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ! ایک مسئلہ معلوم کرنا ہے۔ جہاز میں ایک ملک سے دوسرے ملک جاتے ہوئے نماز کس ملک کے وقت کے حساب سے پڑھیں گے، پاکستان کے وقت کے حساب سے یا جس ملک جا رہے ہیں وہاں کے وقت کے حساب سے پڑھیں گے؟

جواب: واضح رہے کہ شریعت نے نمازوں کے اوقات کار کی تحدید سورج کی حرکت کے ساتھ کی ہے، اسی چیز کو لوگوں نے اپنی سہولت کے لیے علاقوں اور موسموں کے حساب سے مقامی نظم الاوقات کے ساتھ مؤقّت کردیا ہے، لہٰذا جہاز میں سوار شخص کے لیے ضروری ہے کہ دوران سفر وہ جس جگہ پر ہو، وہاں کے حساب سے نمازیں ادا کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مختصر القدوری: (ص: 22، ط: دارالکتب العلمیہ)
أول وقت الصبح إذا طلع الفجر الثاني وهو البياض المعترض في الأفق وآخر وقتها ما لت تتطلع الشمس وأول وقت الظهر إذا زالت الشمس وآخر وقتها عند أبي حنيفة إذا صار ظل كل شيء مثليه سوي فيء الزوال
وقال أبو يوسف ومحمد: إذا صار ظل كل شيء مثله
وأول وقت العصر إذا خرج وقت الظهر على القولين وآخر وقتها ما لم تغرب الشمس
وأول وقت المغرب إذا فربت الشمس وآخر وقتها ما لم يغب الشفق وهو البياض الذي ف الأفق بعد الحمرة
عند أبي حنيفة وقال أبو يوسف ومحمد: هو الحمرة وأول وقت العشاء إذا غاب الشفق وآخر وقتها ما لم يطلع الفجر وأول وقت الوتر بعد العشاء وآخر وقتها ما لم يطلع الفجر

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)