عنوان: خواتین کا نوکری کرنے کا حکم(2570-No)

سوال: السلام علیکم، حضرت ! کیا ہمارا دین خواتین کو مسلح افواج ( ایئر فورس وغیرہ ) میں ٹریننگ اور ملازمت کی اِجازَت دیتا ہے؟ ایک لڑکی پاکستان ایئر فورس میں پائلیٹ بننا چاہتی ہے، شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔ جزاک اللہ

جواب: واضح رہے کہ عورت کو الله رب العزت نے گھر کی زینت، امورِ خانہ داری کی اصلاح، والدین اور شوہر کی خدمت ، اولاد کی صحیح پرورش اور دینی تربیت کے لیے پیدا کیا ہے اور یہی اس کی پیدائش کا اصل مقصد ہے۔
شریعت مطھرہ نے عورت پر کسب معاش کی ذمہ داری نہیں ڈالی ہے، بلکہ مردوں کو کسب معاش کا مکلف بنایا ہے، لھذا شادی تک لڑکیوں کا نان ونفقہ والد کے ذمے اور شادی کے بعد شوہر پر واجب ہے، اس لیے کسی عورت کو اگر معاشی تنگی کا سامنا نہیں ہو، تو محض معیارِ زندگی بلندکرنے کے لیے گھر سے باہر نکل کر ملازمت کے لیے پیش قدمی کرنا شریعت کی نظر میں پسندیدہ عمل نہیں ہے، خاص طور پر جب کہ شوہر کی اجازت نہ ہو، لیکن اگر عورت کو معاشی تنگی کا سامنا ہو اور شوہر اس کی ذمہ داری اٹھانے سے قاصر ہو، تو ایسی مجبوری اور ضرورت کے وقت درج ذیل شرائط کے ساتھ ملازمت کے لیے گھر سے باہر نکلنے کی گنجائش ہوگی۔

1) ملازمت کا کام فی نفسہ جائز کام ہو ایسا کام نہ ہو، جو شرعاً ناجائز یا گناہ ہو۔
2)شرعی پردہ کی مکمل رعایت ہو۔
3)لباس پرکشش اور ایسا نہ ہو، جس سے جسم کا کوئی حصہ نمایاں ہوتا ہو۔
4) عورت بناؤ سنگار اور زیب وزینت کے ساتھ، نیز خوشبو لگاکرنہ نکلے۔
5) ملازمت کرنے کی وجہ سے گھریلو امور میں لاپروائی نہ ہو، جس سے شوہر اور بچوں کے حقوق ضائع ہوں۔
اگر مذکورہ تمام شرائط ملازمت کرنے کی جگہ میں پائی جائیں، تو وہاں کام کرنے کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 34)
الرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلٰی النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰہُ بَعْضَہُمْ عَلٰی بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِہِمْ۔۔۔۔الخ

و قولہ تعالی: (الأحزاب، الآیۃ: 33)
وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى۔۔۔۔الخ

و قولہ تعالی: (الأحزاب، الآیۃ: 53)
وإذا سألتموهن متاعاً فاسألوهن من وراء حجاب ذلكم أطهر لقلوبكم وقلوبهن.۔۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1056 Nov 19, 2019
khawateen / mastorat / women ka nokri karne / karney ka hokom / hokum, Ruling on employing / employment of women

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.