عنوان: پاکی ایمان کا آدھا حصہ ہے۔۔۔الخ حدیث کی وضاحت(2674-No)

سوال: اسکول اور دوسری جگہوں پر حدیث کا حوالہ دے کر لکھا ہوا ہوتا ہے کہ "صفائی نصف ایمان ہے یا صفائی ایمان کا حصہ ہے" برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ صحیح حدیث کیا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اس سلسلے میں سب سے مشہور حدیث صحیح مسلم کی ہے، حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جس کا پہلا جملہ ہے:
"الطھور شطر الایمان"
(رواہ مسلم)
ترجمہ:
طہارت (پاکیزگی) ایمان کا آدھا حصہ ہے۔
"شطر"کا معنی ہے "معظم الشی " یعنی کسی چیز کا بڑا حصہ، لیکن حضرت جری بن کلیب کی روایت جو سنن ترمذی میں آئی ہے، اس میں شطر کی جگہ نصف کا لفظ آیا ہے، اسی وجہ سے محدثین اس حدیث " الطھور شطر الایمان" کا ترجمہ "پاکی نصف ایمان ہے" سے کرتے ہیں۔
نیز "الطھور" کا ترجمہ عام طور سے "صفائی" کے ساتھ کیا جاتا ہے، اس کا صحیح ترجمہ" پاکی" ہے، کیونکہ نظافت اور طہارت میں فرق ہے، طہارت میں نظافت (صفائی) اور پاکی دونوں کا مفہوم شامل ہے، جبکہ نظافت(صفائی) میں پاکی کا مفہوم ہونا ضروری نہیں، لہذا مذکورہ حدیث کا صحیح ترجمہ ہے "پاکی ایمان کا آدھا حصہ ہے"-

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (203/1، ط: دار احیاء التراث العربی)
عن أبي مالك الأشعري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الطهور شطر الإيمان۔۔الحدیث

سنن الترمذی: (420/5، ط: دار الغرب الاسلامی)
عن رجل، من بني سليم، قال: عدهن رسول الله صلى الله عليه وسلم في يدي أو في يده: التسبيح نصف الميزان، والحمد يملؤه، والتكبير يملأ ما بين السماء والأرض، والصوم نصف الصبر، والطهور نصف الإيمان.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 12870 Nov 27, 2019
safai nisf iman / imaan he / hey ka matlab, Meaning "cleanliness is half faith"

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.