resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: بھائی کو کھانا بناکر دینے پر طلاق(2821-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تم نے آج کے بعد میرے بھائی کو کھانا بناکر دیا تو میری طرف سے تم کو طلاق هوگی، بھائی ساتھ رہتے ہیں، غیر شادی شده ہیں تو اب اسکا کیا حکم ھے؟ اب بھائی گھر میں کھانا کها سکتا ہے؟

جواب: صورت مسئولہ میں اگر اس شخص کی بیوی نے اس کے بھائی کے لیے کھانا بنا کر دیا تو ایک طلاق رجعی واقع ہوجائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا و غيرهما، 420/1، ط: دار الفکر)
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

bhai ko khana bana kar dene par talaq, Divorce for giving food to brother

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce