عنوان: حدیث میں "نماز کی چوری" کا مطلب(2875-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! حدیث میں آپ ﷺ نے نماز کی چوری سے منع فرمایا ہے، اس سے کیا مراد ہے؟

جواب: حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: سب سے برا چور وہ ہے جو اپنی نماز میں چوری کرتا ہے۔ صحابہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! وہ اپنی نماز میں چوری کیسے کرتا ہے؟ آپ ﷺنے فرمایا: “وہ اس کا رکوع و سجود مکمل نہیں کرتا”۔ (مشکوة المصابیح، حدیث نمبر: 885)
اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ نماز میں چوری سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص نماز پڑھتے وقت رکوع ،سجدہ یا دیگر ارکان پورے اطمینان کے ساتھ ادا نہ کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوٰۃ المصابیح: (باب السجود و فضلہ، ص: 83)
عن ابی قتادۃ رضی اﷲعنہ قال قال رسول اﷲ ﷺ اسوء الناس سرقۃً الذی یسرق من صلوتہ قالوا یا رسول اﷲ وکیف یسرق من صلوتہ قال لا یتم رکوعھا ولا سجود ھا رواہ احمد۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 591 Dec 13, 2019
hadis / hadees me / mein "namaz ki chori" ka kia matlab?, What is meant by "stealing of prayers" in the hadith?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.