عنوان: تجھے طلاق چاہیے نہ؟ جا تجھے طلاق طلاق طلاق، کہنے سے طلاق کا حکم(3064-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! میرا اپنی بیوی سے جھگڑا ہوا، اس نے مجھ سے کہا کہ اگر اتنے مسئلے ہیں، تو مجھے چھوڑ دو۔ میں نے کہا کہ سیدھا کہو کہ تمہیں طلاق چاہیے نہ، پھر میں نے اس کے بعد بلا سوچے سمجھے تین مرتبہ طلاق، طلاق، طلاق کہہ دیا۔ اس وقت تو میرا دماغ سن ہو گیا تھا، صبح مجھے احساس ہوا کہ شاید میں اس سے پوچھنا چاہ رہا تھا کہ کیا تمہیں طلاق چاہیے؟ آپ بتائیں کہ کیا ان الفاظ سے طلاق واقع ہو گئی؟

جواب: صورت مسئولہ میں اس عورت پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں، اب اس عورت کا اس شوہر سے نکاح ختم ہوگیا ہے اور دوبارہ بھی اس شوہر سے نکاح نہیں ہو سکتا ہے،جب تک کسی اور مرد سے نکاح نہ کرے اور اس کے ساتھ حقوق زوجیت ادا نہ کرے، پھر اگر وہ طلاق دے دے یا انتقال کر جائے، تو عورت عدت گزارے، اس کے بعد وہ عورت پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے۔
یاد رکھیے! ایک ہی مجلس میں دی گئی تین طلاقیں، شریعت کی نظر میں تین ہی واقع ہوتی ہیں اور یہ حکم قرآن کریم، احادیث نبویہ سے ثابت ہے، جمہور صحابہ و تابعین رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اجماع بھی اسی پر ہے، اور ائمہ اربعہ رحمہم اللہ تعالی کا بالاتفاق یہی مسلک ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 230)
فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ"....الخ

سنن النسائي: (الثلاث المجموعة و ما فیہ من التغلیظ، رقم الحدیث: 3401)
"عن محمود بن لبید قال:أخبر رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن رجل طلق امرأتہ ثلاث تطلیقات جمیعاً، فقام غضباناً۔ ثم قال: أیلعب بکتاب اللّٰہ وأنا بین أظہرکم ،حتی قام رجل وقال: یا رسول اللّٰہ ألا أقتلہ؟".
ترجمه: 
حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ اطلاع ملی کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو اکھٹی تین طلاقیں دے دیں، آپ اس پر غصے میں اٹھ کھڑے ہوئے ، پھر آپ نے ارشاد فرمایا کہ کیا میری موجودگی میں اللہ تعالی کی کتاب سے کھیلا جارہا ہے ؟ حتی کہ ایک شخص کھڑا ہوا اور اُس نے کہا کہ حضرت !کیا اس شخص کو قتل کردوں؟
اس حدیث کو حافظ ابن القیم، علامہ ماردینی، حافظ ابن کثیر اور حافظ ابن حجر رحمهم الله تعالى نے سندا صحیح قرار دیا ہے۔

شرح النووی: (70/10، ط: دار احیاء التراث العربی)
وقد اختلف العلماء فيمن قال لامرأته أنت طالق ثلاثا فقال الشافعي ومالك وأبو حنيفة وأحمد وجماهير العلماء من السلف والخلف يقع الثلاث

فتح القدیر: (کتاب الطلاق، 469/3، ط: دار الفکر)
ذہب جمہور الصحابة والتابعین ومن بعدہم من أئمة المسلمین الی أنہ یقع ثلاثاً".

رد المحتار: (233/3، ط: دار الفکر)
وذهب جمهور الصحابة والتابعين ومن بعدهم من أئمة المسلمين إلى أنه يقع ثلاث.
قال في الفتح بعد سوق الأحاديث الدالة عليه: وهذا يعارض ما تقدم، وأما إمضاء عمر الثلاث عليهم مع عدم مخالفة الصحابة له وعلمه بأنها كانت واحدة فلا يمكن إلا وقد اطلعوا في الزمان المتأخر على وجود ناسخ أو لعلمهم بانتهاء الحكم لذلك لعلمهم بإناطته بمعان علموا انتفاءها في الزمن المتأخر وقول بعض الحنابلة: توفي رسول الله - صلى الله عليه وسلم - عن مائة ألف عين رأته فهل صح لكم عنهم أو عن عشر عشر عشرهم القول بوقوع الثلاث باطل؟ أما أولا فإجماعهم ظاهر لأنه لم ينقل عن أحد منهم أنه خالف عمر حين أمضى الثلاث، ولا يلزم في نقل الحكم الإجماعي عن مائة ألف تسمية كل في مجلد كبير لحكم واحد على أنه إجماع سكوتي.
وأما ثانيا فالعبرة في نقل الإجماع نقل ما عن المجتهدين والمائة ألف لا يبلغ عدة المجتهدين الفقهاء منهم أكثر من عشرين كالخلفاء والعبادلة وزيد بن ثابت ومعاذ بن جبل وأنس وأبي هريرة، والباقون يرجعون إليهم ويستفتون منهم وقد ثبت النقل عن أكثرهم صريحا بإيقاع الثلاث ولم يظهر لهم مخالف - {فماذا بعد الحق إلا الضلال}

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 936 Jan 01, 2020
Tujhay Talaq chahiey na? Ja Tujhay Talaq Talaq Talaq kehnay say talaq ka hukm, kehne, se, Jaa, Ruling on divorce when someone says, You need Divorce? Go I give you Divorce Divorce Divorce. Triple Divorce, Islamic law of divorce

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.