سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی کے پاس گاڑی یا موٹر سائیکل ہو، جو اس کے استعمال میں ہو، تو کیا اس پر بھی زکوۃ ادا کرنا لازم ہوگا؟ اور اگر لازم ہوگی، تو قیمت کونسی شمار کی جائے گی؟
جواب: واضح رہےکہ زیورات کے علاوہ استعمال کی چیزوں پر زکوۃ واجب نہیں ہے، چاہے وہ گاڑی ہو یا موٹر سائیکل یا اور کوئی دوسرا سامان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (174/3- 179، ط: زکریا)
وسبب افتراضہا ملک نصاب حولی - إلی قولہ - فارغ عن حاجتہ الأصلیۃ؛ لأن المشغول بہا کالمعدوم، وفسرہ ابن ملک بما یدفع عنہ الہلاک تحقیقا کثیابہ کالنفقۃ و دور السکنیٰ وآلات الحرب والثیاب والمحتاج إلیہا لدفع الحر أو البرد أو تقدیرا کالدین وآلات الحرفۃ وأثاث المنزل ودواب الرکوب وکتب العلم لأہلہا، فإذا کان لہ دراہم مستحقۃ بصرفہا إلی تلک الحوائج صارت کالمعدومۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی