سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی روزے سے ہو، اور وہ مسجد میں فجر کی نماز پڑھنے کے بعد ذکر و اذکار کر کے وہیں سو جائے، تو کیا اس کے لیے مسجد میں سونا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مسجد میں معتکف کے علاوہ کسی دوسرے شخص کا سونا مکروہ ہے، لہذا اگر وہ مسجد میں اعتکاف کی نیت کرلے، تو اس کیلئے مسجد میں سونے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیہ: (کتاب الکراہیۃ، 321/5، ط: مکتبہ زکریا دیوبند قدیم)
ویکرہ النوم والأکل فیہ لغیر المعتکف وإذا أراد أن یفعل ذلک ینبغي أن ینوی الاعتکاف فیدخل فیہ ویذکر اﷲ تعالیٰ بقدر مانوی أو یصلي ثم یفعل ماشاء۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی