عنوان:
جانور خرید کر اسے پالنے پر دینے کا شرعی حکم (3236-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! زید نے اپنی ایک بھینس( جس کی مالیت ایک لاکھ روپے ہے) عمرو کو اس شرط پر دی کہ تم اس کو پالو اور چارہ کھلاتے رہو اور اس کا دودھ استعمال کرتے رہو، جب میں اسے بیچوں گا، تو جتنے میں یہ بکے گی، اس میں سے ایک لاکھ روپے نکال کر باقی جو اضافی رقم بچے گی، وہ ہم دونوں آپس میں برابر تقسیم کر لیں گے۔
کیا اس طرح کا معاملہ کرنا شرعا درست ہے؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت جائز نہیں ہے، تاہم اگر اس معاملے کو درج ذیل طریقے کے مطابق سر انجام دیا جائے، تو یہ معاملہ جائز ہو سکتا ہے۔
جانور کو پالنے پر دینے کی جائز صورت
جانور خرید کر پالنے پر دینے سے پہلے اس کے آدھے حصے، یا ایک تہائی حصے کا پالنے والے کو مالک بنا دیا جائے (خواہ مالک بنانا قیمتا ہو، یا بلا قیمت) ایسی صورت میں وہ جانور دونوں میں مشترک ہو جائے گا، پھر جانور کے پالنے کے اخراجات اور اس سے حاصل ہونے والے منافع حسب حصہ مشترک ہوں گے۔
البتہ اگر باہمی رضامندی سے کوئی ایک فریق جانور کو پالنے کی ذمہ داری لے لے اور ساتھ ساتھ اس جانور سے نفع (مثلا: دودھ وغیرہ) بھی حاصل کرتا رہے تو اس کی اجازت ہے۔
نیز جانور فروخت کرنے کے بعد اس کے ذریعے حاصل ہونے والا نفع حسب حصہ یا حسب معاہدہ تقسیم ہوگا اور نقصان حسب ملکیت دونوں برداشت کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (کتاب الإجارۃ، الباب الخامس عشر)
"دفع بقرۃ إلی رجل علی أن یعلفہا، وما یکون من اللبن والسمن بینہما انصافًا، فالإجارۃ فاسدۃ … والحیلۃ في جوازہ أن یبیع نصف البقرۃ منہ بثمن، ویبرئہ عنہ، ثم یأمر باتخاذ اللبن والمصل، فیکون بینہما".
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Janwar khareed kar usay paalnay par dainay ka sharai hukm, kharid, use, panle, per, daine,
Ruling on buying an animal and giving it to a breeder, giving animal for taking care of