سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی عورت کے پاس پانچ تولے سونا ہو، اور اس کے علاوہ چاندی کی کوئی چیز نہ ہو، اور نہ اس کے پاس کوئی نقدی وغیرہ موجود ہو، تو اس کی زکوۃ کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر مذکورہ عورت کی ملکیت میں فقط پانچ تولہ سونا ہو، اور اس کے ساتھ چاندی یا نقد روپیہ یا دیگر کوئی قابل زکوۃ چیز نہ ہو، تو محض پانچ تولہ سونے پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داؤد: (باب في زکاۃ السائمۃ، 221/1)
عن علي رضي اللّٰہ عنہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: إذا کانت … ولیس علیک شيء یعني في الذہب حتی تکون لک عشرون دیناراً، فإذا کانت لک عشرون دینارا و حال علیہا الحول ففیہا نصف دینار فما زاد فبحساب ذٰلک۔
الدر المختار: (باب زکاۃ المال، 295/2، ط: سعید)
نصاب الذہب عشرون مثقالاً فما دون ذٰلک لا زکاۃ فیہ، ولو کان نقصاناً یسیرا۔
النہر الفائق: (باب زکاۃ المال، 436/2)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی