سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر ایک شخص غریب ہو، جب کہ اسکی بیوی مالدار ہو، تو کیا وہ بیوی اپنے غریب شوہر کو اپنے مال سے زکوۃ دے سکتی ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ شوہر اور بیوی کے منافع عادتاً مشترک ہوتے ہیں، اور دونوں ایک دوسرے کی چیزوں سے عام طور پر استفادہ کرتے ہیں، اس لیے شوہر اور بیوی کا آپس میں ایک دوسرے کو زکوۃ دینا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایہ: (باب من یجوز دفع الصدقات الیہ، 188/1)
ولاید فع المزکی زکوٰۃ مالہ الی ابیہ الخ ولا الی امراء تہ للاشتراک فی المنافع عادۃ ولا تدفع المراۃ الی زوجھا عند ابی حنیفۃ لما ذکرنا وقالا تدفع الیہ لقولہ علیہ السلام لک اجران اجرالصدقۃ واجر الصلۃ قالہ لا مراء ۃ ابن مسعود وقد سألتہ عن التصدق علیہ قلنا ھو محمول علی النافلۃ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی