resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: تین بھائیوں اور دو بہنوں کے درمیان ایک کروڑ دس لاکھ (1,10,00000) روپے کی تقسیمِ میراث

(33504-No)

سوال: مفتی صاحب! سے درخواست ہے کہ ایک کروڑ دس لاکھ تین بھائیوں اور دو بہنوں میں تقسیم فرمادیں۔ برائے کرم فتوی تحریری دے دیں کیونکہ ہمیں کورٹ میں جمع کروانا ہے۔ جزاک اللہ

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل ترکہ کو آٹھ (8) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے ہر ایک بھائی کو دو (2) دو حصے اور ہر ایک بہن کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کی رو سے ایک کروڑ دس لاکھ (1,10,00,000) روپے میں سے ہر ایک بھائی کو ستائیس لاکھ پچاس ہزار (27,50,000) روپے اور ہر ایک بہن کو تیرہ لاکھ پچھتّر ہزار (13,75,000) روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 176)
وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ... الخ

الفتاویٰ الهندية:(کتاب الفرائض،451/6،ط:دار الفکر)
ﻭﻋﺼﺒﺔ ﺑﻐﻴﺮﻩ ﻭﻫﻲ ﻛﻞ ﺃﻧﺜﻰ ﺗﺼﻴﺮ ﻋﺼﺒﺔ ﺑﺬﻛﺮ ﻳﻮاﺯﻳﻬﺎ ﻭﻫﻲ ﺃﺭﺑﻌﺔ: اﻟﺒﻨﺖ ﺑﺎﻻﺑﻦ ﻭﺑﻨﺖ اﻻﺑﻦ ﺑﺎﺑﻦ اﻻﺑﻦ ﻭاﻷﺧﺖ ﻷﺏ ﻭﺃﻡ ﺑﺄﺧﻴﻬﺎ ﻭاﻷﺧﺖ ﻷﺏ ﺑﺄﺧﻴﻬﺎ، ﻫﻜﺬا ﻓﻲ اﻟﺤﺎﻭﻱ اﻟﻘﺪﺳﻲ.

واللّٰہ تعالٰی اعلم بالصّواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster