عنوان: فلاحی ادارے کو قربانی کی کھال یا رقم دینا(3415-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! آج کل قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لیے مختلف فلاحی ادارے کام کر رہے ہیں، کیا ان کو قربانی کی کھالیں یا قربانی کی کھالوں کی رقم دینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ قربانی کی کھالیں ایسے ادارے یا جماعت کو دینی چاہئیں، جو شرعی اصولوں کے مطابق ان کو صحیح مصرف میں خرچ کریں، البتہ کھال فروخت کرنے کے بعد ان کی رقم کا حکم زکوۃٰ کی طرح ہے، جس کے اندر تملیک ضروری ہے، اور بغیر تملیک کے فلاحی کاموں میں اس کا خرچ کرنا درست نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الزکاۃ، 291/3، ط: زکریا)
ویشترط أن یکون الصرف تملیکا لا إباحۃ کما مر، لا یصرف إلی بناء نحو مسجد۔
قولہ (نحو مسجد) کبناء القناطر، والسقایات، وإصلاح الطرقات، وکری الأنہار، والحج، والجہاد، وکل مالا تملیک فیہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 749 Jan 23, 2020
Falahi idaaray ko qurbani ki khaal ya raqam daina, idaray, khal, ya qeemat, dena, Donating sacrificial animals skin or money to a charity

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.