عنوان: نمازی کے سامنے سے گزرنے کی مختلف صورتوں کا حکم (342-No)

سوال: مسجد میں قرآن شریف رکھنے کا ایک خانہ بنا ہوا ہے، کیا اس کو پھلانگ کر صف میں شامل ہوا جاسکتا ہے ؟ جبکہ جماعت کھڑی ہو چکی ہے اور صف کے ساتھ کچھ جگہ چھوڑ کر ایک ساتھی سنتیں پڑھ رہے ہیں، سنت پڑھنے والے ساتھی کے پیچھے سے گزرنے کی جگہ نہیں ہے۔ رہنمائی فرمائیں کہ سنتیں پڑھنے والے کی نماز ختم کرنے کا انتظار کریں یا قرآن والی اس الماری کے اوپر سے پھلانگ کر جماعت میں شریک ہو جائیں۔ جزاک اللہ خیر

جواب: نمازی کے سامنے سے گزرنے کی فقہاء نے تین صورتیں لکھی ہیں:
۱۔ اگر نمازی کے لئے کسی اور جگہ نماز پڑھنے کی گنجائش نہ ہو، اور گزرنے والوں کے لئے دُوسری جگہ سے گزرنے کی گنجائش ہے، تو گزرنے والا گناہگار ہوگا۔
۲۔ دُوسری اس کے برعکس کہ نمازی کے لئے دُوسری جگہ گنجائش تھی، مگر گزرنے والے کے لئے اور کوئی راستہ نہیں، تو اس صورت میں نمازی گناہگار ہوگا۔
٣۔ دونوں کے لئے گنجائش ہو، نمازی کے لئے دُوسری جگہ نماز پڑھنے کی، اور گزرنے والے کے لئے کسی اور طرف سے نکلنے کی، اس صورت میں دونوں گناہگار ہوں گے، بہرحال اس میں نمازیوں کو بھی احتیاط کرنی چاہئے اور گزرنے والوں کو بھی۔
لہذا اس ساری تفصیل کے بعد صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی اور جگہ نہ ہو، تو قرآن پاک کی ریک پر سے پھلانگنے کے بجائے نمازی کے سامنے سے گزرنے کی گنجائش ہوگی۔
واضح رہے کہ قرآن شریف کے اوپر سے پھلانگنا بہرصورت مکروہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفقہ الاسلامی و ادلتہ: (947/2، ط: دار الفکر)
ومن الذي يأثم؟ المصلي أم المار؟ هناك صور أربع: الأولى: إثم المار وحده: أن يكون للمار مندوحة عن المرور بين يدي المصلي، ولم يتعرض المصلي لذلك، فيختص المار بالإثم إن مر. الثانية: إثم المصلي وحده: وهي عكس الأولى: أن يكون المصلي تعرض للمرور وليس للمار مندوحة عن المرور، فيختص المصلي بالإثم دون المار. الثالثة: أن يتعرض المصلي للمرور ويكون للمار مندوحة، فيأثمان. الرابعة: ألا يتعرض المصلي ولا يكون للمار مندوحة، فلا يأثم واحد منهما.

الھندیۃ: (5/ 322،319، ط: دار الفکر)
ويكره مد الرجلين إلى الكعبة في النوم وغيره عمدا، وكذلك إلى كتب الشريعة، وكذلك في حال مواقعة الأهل، كذا في محيط السرخسي۔۔۔۔مد الرجلين إلى جانب المصحف إن لم يكن بحذائه لا يكره

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 324 Dec 31, 2018
safon ko durust karne/karnay kay/ke lyay namaazi kay/ke aage/aagay se/say guzarne/guzarnay ki soortein/surtein aur hukum/hukm, the conditions and rulings regarding passing in front of the person praying in order to fix/form the saf/lines properly

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.