عنوان:
ممانی سے پردہ(3492-No)
سوال:
السلام عليكم، مفتی صاحب !
کیا ممانی بھانجے کی محرم ہے یا ان سے پردہ ہے؟
اور اس پردہ کے حکم میں کیا ماموں کی حیات و وفات سے کچھ فرق پڑتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ ممانی ( ماموں کی بیوی) شرعی محرمات میں سے نہیں ہیں، کیونکہ قرآن وحدیث میں ممانی کے محرمات میں سے ہونے کا ذکر نہیں ہے، لہذا ماموں کی زندگی اور ان کے مرنے کے بعد بھی ممانی سے پردہ کرنا لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النور، الایہ: 31)
وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاءِ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِنْ زِينَتِهِنَّ وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَo
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Mumaani say pardah, Mumani, Momani, Mommani, Mami, Mami say pardah,
Veil from Mami (wife of mamu), Hijab, Pardah, Bhaanja, Sisters son