عنوان: عورتوں کے حقوق سے متعلق روایات(3498-No)

سوال: مفتی صاحب ! عورتوں کے حقوق بیان فرمادیں۔

جواب:  اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس نے عورت پر احسان عظیم کیا اور اس کو ذلت و پستی کے گڑھوں سے نکالا جب کہ وہ اس کی انتہا کو پہنچ چکی تھی اس کے وجود کو گوارا کرنے سے بھی انکار کیا جارہا تھا تو نبی کریم ﷺ رحمۃ للعالمین بن کر تشریف لائے۔ اور آپ نے پوری انسانیت کو اس آگ کی لپیٹ سے بچایا اور عورت کو بھی اس گڑھے سے نکالا۔ اور اس زندہ دفن کی جانے والی عورت کو بے پناہ حقوق عطا فرمائےاور اسلام نے عورت کو نہ صرف حقوق دئیے؛ بلکہ ترغیب وترھیب کے ذریعہ اسے ادا کرنے کا حکم بھی صادر کیا۔
1۔عورتوں کو زندہ رکھنے کاحق:
عرب کے بعض قبائل لڑکیوں کوزندہ دفن کردیتے تھے۔ قرآن مجید نے اس پر سخت تہدید کی او راسے زندہ رہنے کا حق دیا ۔
2۔عورتوں کی تعلیم و تربیت کا حق:
اسلام نے مرد وعورت دونوں میں سے ہر ایک کو عبادت ،اخلاق وشریعت کا پابند بنایا ہے، جو کہ علم کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
علم کے بغیر عورت نہ تو اپنے حقوق کی حفاظت کرسکتی ہے اور نہ ہی اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرسکتی ہے، اس لیے مرد کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تعلیم بھی نہایت ضروری ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من عال ثلاث بنات فادبهن وزوجهن واحسن إليهن، فله الجنة".(سنن ابي داود: أَبْوَابُ النَّوْمِ. باب فِي فَضْلِ مَنْ عَالَ يَتَامَى۔حدیث نمبر: 5147)
ترجمہ:
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے تین بچیوں کی کفالت کی، انہیں ادب، تمیز و تہذیب سکھائی (حسن معاشرت کی تعلیم دی) ان کی شادیاں کر دیں، اور ان کے ساتھ حسن سلوک کیا، تو اس کے لیے جنت ہے“۔
3۔معاشی حقوق:
دنیا کے تمام سماجوں اور نظاموں نے عورت کو معاشی حیثیت سے بہت ہی کمزور رکھااور عورت کو گھر سے باہر نکال کر انھیں فیکٹریوں اور دوسری جگہوں پر کام پر لگادیا، لیکن اسلام ہی ایک ایسا مذہب ہے جس نے راہِ اعتدال اختیار کی اور حکم دیا کہ عورت کا نان نفقہ ہر حالت میں مرد کے ذمہ ہے، اگر بیٹی ہے تو باپ کے ذمہ بہن ہے تو بھائی کے ذمہ ، بیوی ہے تو شوہر پر اس کانان نفقہ واجب کردیا گیا اور اگر ماں ہے تو اس کے اخراجات اس کے بیٹے  کے ذمہ ہے۔
 
4۔وراثت کا حق:
بہت سے مذاہب میں عورت کا وراثت میں کوئی حق نہیں ہے، لیکن اسلام نے وراثت میں عورتوں کو باقاعدہ حصہ دلوایا۔
قرآن کریم میں ہے کہ للذکر مثل حظ الانثیین یعنی مرد کو دوعورتوں کے برابر حصہ ملے گا۔ (النساء: ۱۱) یعنی عورت کاحصہ مرد سے آدھا ہے، اسی طرح وہ باپ سے ، شوہر سے، اولاد سے، اور دوسرے قریبی رشتہ داروں سے باقاعدہ وراثت کی حق دار ہے۔
5:حسن معاشرت کا حق:
قرآن میں حکم دیا گیا: " وعاشروھن بالمعروف "
یعنی عورتوں سے حسن سلوک سے پیش آؤ (النساء: ۱۹) چنانچہ شوہر کو بیوی سے حسن سلوک اور فیاضی سے برتاؤ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نبی اکرمﷺ ارشاد فرمایا:"خیرکم خیرکم لاہلہ " یعنی تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو اپنی بیویوں  کے حق میں اچھے ہیں اور اپنے اہل وعیال سے لطف ومہربانی کاسلوک کرنے والے ہیں۔
6:بیویوں کے حقوق:
عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من كان يؤمن بالله، واليوم الآخر، فإذا شهد امرا فليتكلم بخير او ليسكت، واستوصوا بالنساء، فإن المراة خلقت من ضلع، وإن اعوج شيء في الضلع، اعلاه إن ذهبت تقيمه كسرته، وإن تركته لم يزل اعوج، استوصوا بالنساء خيرا ".
ترجمہ:
‏‏‏‏ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو تو اس کو ضروری ہے کہ جب کوئی امر پیش آئے تو اچھی بات کہے، نہیں تو چپ رہے اور عورتوں سے خیر خواہی کرو، اس لیےکہ وہ پسلی سے بنی ہے اور پسلی میں اونچی پسلی سب سے زیادہ ٹیڑھی ہے پھر اگر تو اسے سیدھا کرنے لگا توڑ دے گا اور اگر یوں ہی چھوڑ دیا تو ہمیشہ ٹیڑھی رہی گی ۔عورتوں کے ساتھ خیرخواہی کرو ۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 749 Feb 06, 2020
Aurtoon kay huqooq, Huqooq un nisa, Mutaaliq, Riwayaat, Rawayaat, Narrations (Hadith) about rights of woman, Hadees about, Rights of woman in Islam

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.