resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: وہ احادیث جن میں فرشتے خاص قسم کے لوگوں کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں(3516-No)

سوال: کیا یہ درست ہے کہ فرشتے مندرجہ ذیل لوگوں کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں: (۱) باجماعت نماز کا انتظار کرنے والوں کے لیے (۲) اگلی صفوں میں نماز ادا کرنے والوں کے لیے (۳) صفوں میں مل کر کھڑے ہونے والوں کے لیے (۴) صف کی دائیں جانب کھڑے ہونے والوں کے لیے(۵) نماز سے فارغ ہو کر جائے نماز پر بیٹھنے والوں کے لیے حتی کہ وہ اٹھ جائیں یا بے وضو ہو جائیں(۶) لوگوں کو خیر و بھلائی کی تعلیم دینے والوں کے لیے (۷) مریضوں کی عیادت کرنے والوں کے لیے (۸) روزے کے لیے سحری کھانے والوں کے لیے۔ براہ کرم ان باتوں کی تصدیق فرمادیں۔

جواب: مختلف مستند احادیث مبارکہ کو جمع کرنے سے ان خوش نصیب افراد کی فہرست سامنے آجاتی ہے جن کے لیے اللہ پاک کے معصوم فرشتے رحمت ومغفرت کی دعائیں کرتے ہیں، ذیل میں فقط دریافت کردہ احادیث مبارکہ کے کلمات وترجمہ باحوالہ پیش کیے جاتے ہیں، جن میں ایسے اعمال مذکور ہیں جن کی ادائیگی پر اللہ پاک کے معصوم فرشتے دعاء رحمت فرماتے ہیں، بہرصورت ان روایات کو آگے بیان کرنا درست ہے۔
1۔نماز کے انتظار میں رہنے والا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک فرشتے رحمت ومغفرت کی دعا کرتے ہیں ایسے شخص کے لیے جب تک نماز کے انتظار میں بیٹھا رہتا ہے، جب تک وہ بے وضو نہ ہو، کہتے ہیں:" اے اللہ ، اس کی مغفرت فرما، اس پر رحم فرما"۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر:649)
2۔اگلی صفوں میں قدم بڑھانے والا:
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ کے عہد مبارک میں ہم تکبیر کہے جانے سے قبل دیر تک صف بستہ کھڑے رہتے تھے، آپ فرماتے تھے:"اللہ پاک اور اس کے فرشتے ان لوگوں پر درود بھیجتے ہیں جو اگلی صفوں سے ملتے ہیں ، اور اللہ پاک اس قدم سے زیادہ کوئی قدم محبوب نہیں جس قدم سے انسان صف سے ملے۔ (سنن ابو داؤد، حدیث نمبر:543)
3۔صفوں میں اتصال رکھنے والا:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک اللہ تعالی اور فرشتے ان لوگوں کے لئے رحمت کی دعا کرتے ہیں جو صفوں کو ملاتے ہیں،اور جس نے صفوں کے درمیان میں فاصلہ کو ختم کیا، اللہ تعالی اس کے درجہ کو بلند فرماتے ہیں۔ (سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر:995)
4۔ دوران جماعت صف کے دائیں جانب کھڑے ہونے والا:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ تعالی اور اس کے فرشتے صفوں کے دائیں جانب کھڑے ہونے والوں کے واسطے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ (سنن ابو داؤد، حدیث نمبر: 676)
5۔ نماز سے فارغ ہو کر جائے نماز پر بیٹھنے والا:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: آدمی کا جماعت سے نماز ادا کرنا اس کے گھر یا بازار میں نماز پڑھنے سے پچیس گنا زیادہ ثواب کا باعث ہے، یہ اس صورت میں ہے جب انسان مسجد جانے سے قبل وضو کرے، اور بہترین انداز سے وضوکرے، پھر صرف نماز ادائیگی کی غرض سے مسجد کو نکلے، پھر وہ جو قدم اٹھاتا ہے اس کے ایک درجہ کو بلند کیا جاتا ہے، اور ایک خطا معاف کی جاتی ہے۔ جب اس نے نمازادا کرلی تو اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے تک مسلسل فرشتے اس پر رحمت کی دعا کرتے ہیں،کہتے ہیں: "اے اللہ، اس پر رحم فرما"، اور نماز کے انتظار میں موجود شخص نماز کے حکم میں ہوتا ہے۔(صحیح البخاري، حدیث نمبر:647)
6۔لوگوں کو خیر وبھلائی کی تعلیم دینے والا:
حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک اللہ تعالی(رحمت نازل کرتے ہیں) ، فرشتے، آسمان وزمین کی تمام مخلوق ، یہاں تک کہ اپنے بِل میں موجود چیونٹی اور مچھلی بھی لوگوں کو خیر وبھلائی کی تعلیم دینے والے کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ (سنن الترمذي، حدیث نمبر:2685)
7۔مریض کی عیادت کرنے والا:
حضرت علی رضی اللہ عنہ رسول اللہﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ جومسلمان کسی مسلمان کی بیمار پُرسی کے لیے صبح کو جاتا ہے تو ستر ہزار فرشتے شام تک اس کے لئے رحمت کی دعا کرتےرہتے ہیں، اور اگر شام کو بیمار پُرسی کو جاتا ہے تو ستر ہزار فرشتے صبح تک اس کے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں، اور جنت میں اس کے لیے ایک باغ تیار ہوجاتا ہے۔(سنن الترمذي،حدیث نمبر:969)
8۔ سحری کھانے والا:
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سحری کا کھانا باعث برکت ہے، اس کو ہرگز ترک نہ کرو، اگرچہ پانی کا ایک گھونٹ ہی پی لو، چونکہ اللہ تعالی(رحمت نازل کرتے ہیں )اورسحری کھانے والوں کے حق میں فرشتے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔(مسند أحمد ، حدیث نمبر:11369)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم ، لمسلم بن الحجاج القشیري: (باب فضل صلاة الجماعة وانتظار الصلوة، 459/1، رقم الحدیث:649، المحقق: محمد فؤاد عبد الباقي، الناشر: دار إحياء التراث العربي – بيروت)
عن أبي هريرة-رضي الله عنه-، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الملائكة تصلي على أحدكم ما دام في مجلسه، تقول: "اللهم اغفر له، اللهم ارحمه"، ما لم يحدث".

سنن أبي داؤ، لسلیمان بن أشعث السجستاني: (149/1، رقم الحدیث:543، باب في الصلاة تقام ولم يأت الإمام ينتظرونه قعودا،المحقق: محمد محيي الدين عبد الحميد، الناشر: المكتبة العصرية، صيدا – بيروت)
عن البراء بن عازب، قال: «كنا نقوم في الصفوف على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم طويلا قبل أن يكبر»، قال: وقال: «إن الله وملائكته يصلون على الذين يلون الصفوف الأول، وما من خطوة أحب إلى الله من خطوة يمشيها يصل بها صفا»

سنن ابن ماجه: (کتاب إقامة الصلاة ، والسنة فیها، 318/1، رقم الحدیث:995،تحقيق: محمد فؤاد عبد الباقي، الناشر: دار إحياء الكتب العربية)
عن عائشة-رضي الله عنها- قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم «إن الله وملائكته يصلون على الذين يصلون الصفوف، ومن سد فرجة رفعه الله بها درجة»

سنن أبي داؤد: (کتاب الصلاة، باب من یستحب أن يلي الإمام في الصف وكراهية التأخر، 181/1، رقم الحدیث: 676، المحقق: محمد محيي الدين عبد الحميد، الناشر: المكتبة العصرية، صيدا – بيروت)
عن عائشة-رضي الله عنها- ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن الله وملائكته يصلون على ميامن الصفوف»

صحیح البخاري،لمحمد بن إسماعیل البخاري الجعفي:( کتاب الأذان ، باب فضل صلاة الجماعة، 131/1، رقم الحدیث:647، المحقق: محمد زهير بن ناصر الناصر، الناشر: دار طوق النجاة)
عن أبي هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صلاة الرجل في الجماعة تضعف على صلاته في بيته وفي سوقه، خمسا وعشرين ضعفا، وذلك أنه: إذا توضأ، فأحسن الوضوء، ثم خرج إلى المسجد، لا يخرجه إلا الصلاة، لم يخط خطوة، إلا رفعت له بها درجة، وحط عنه بها خطيئة، فإذا صلى، لم تزل الملائكة تصلي عليه، ما دام في مصلاه: اللهم صل عليه، اللهم ارحمه، ولا يزال أحدكم في صلاة ما انتظر الصلاة "

سنن الترمذي، لمحمد بن عیسی الترمذي: (ابواب العلم، باب ما جاء في فضل الفقه على العبادة، 50/5، رقم الحدیث:2685،المحقق للمجلد الرابع والخامس: إبراهيم عطوة ،الناشر: شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي – مصر)
عن أبي أمامة الباهلي-رضي الله عنه-، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن الله وملائكته وأهل السموات والأرضين، حتى النملة في جحرها وحتى الحوت، ليصلون على معلم الناس الخير»

سنن الترمذي:( أبواب الجنائز، باب ما جاء في عیادة المریض، 291/3، رقم الحدیث:969، محقق المجلد الثالث:محمد فؤاد عبدالباقي، الناشر: شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي – مصر)
عن علي-رضي الله عنه- سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «ما من مسلم يعود مسلما غدوة إلا صلى عليه سبعون ألف ملك حتى يمسي، وإن عاده عشية إلا صلى عليه سبعون ألف ملك حتى يصبح، وكان له خريف في الجنة»

مسند أحمد : (مسانید أبي سعید الخدري، 485/17، رقم الحدیث:11369، المحقق: شعيب الأرنؤوط - عادل مرشد، وآخرون، إشراف: د عبد الله بن عبد المحسن التركي، الناشر: مؤسسة الرسالة)
عن أبي سعيد الخدري-رضي الله عنه- قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «السحور أكلة بركة فلا تدعوه، ولو أن يجرع أحدكم جرعة من ماء، فإن [ص:486] الله وملائكته يصلون على المتسحرين»

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

(مزید سوالات وجوابات کے لیے ملاحظہ فرمائیں)
http://AlikhlasOnline.com

Ahadees, Tasdeeq, Tasdiq, Chand, Kuch, Ahadis, Confirmation of some Ahadees, Hadith, Hadees, Narrations

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees