عنوان:
دوا ساز کمپنیوں کا مخصوص دوا تجویز کرنے پر ڈاکٹر کو کمیشن دینا(3527-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب !
میرے سسر ڈاکٹر ہیں۔
مختلف دوا ساز کمپنیوں کے سیلز نمائندے ان سے ملتے ہیں اور انہیں مختلف تحائف دیتے ہیں (مثلا :ٹشو بکس، پھلوں کی ٹوکری، خوشبو، لوشن وغیرہ)
اور بدلے میں نمائندے ان سے اپنی دوائیں تجویز کرنے کو کہتے ہیں۔
میرے سسر کا کہنا ہے کہ ان کے فیصلے دیانتداری پر مبنی ہوتے ہیں اور وہ صرف ضرورت کے مطابق ہی مریضوں کو دوائیں لکھتے ہیں، تو کیا میرے سسر کا ان تحائف کو استعمال کرنا ٹھیک ہے یا ان تحائف کو رشوت سمجھا جائے گا؟
جواب: اگر دوا ساز کمپنیوں کے نمائندے اپنی ادویات متعارف کروانے کے لیے بغیر کسی شرط کے کوئی تحفہ دیتے ہیں، تو چند شرائط کے ساتھ ایسا تحفہ وصول کرکے استعمال کر سکتے ہیں:
1۔۔محض کمیشن وصول کرنے کی خاطر ڈاکٹر غیر معیاری وغیر ضروری اور مہنگی ادویات تجویز نہ کرے۔
2۔۔ کسی دوسری کمپنی کی دوا مریض کے لیے زیادہ مفید سمجھتے ہوئے، خاص اس کمپنی ہی کی دوا تجویز نہ کرے ۔
3۔۔ دوا ساز کمپنیاں ڈاکٹر کو دیے جانے والے کمیشن تحفہ مراعات کا خرچہ ادویات مہنگی کر کے مریض سے وصول نہ کریں۔
4۔ کمیشن تحفہ ومراعات کی ادائیگی کا خرچہ وصول کرنے کے لیے کمپنی ادویات کے معیار میں کمی نہ کرے ۔
5۔ اس کمپنی کی دوا مریض کے لیے مفید اور دوسری اس طرح کی دواؤں سے مہنگی نہ ہو۔
اگر یہ تحائف، مالی منفعت، کھانے یا دیگر سہولیات اس شرط کے ساتھ دی جاتی ہوں کہ مریضوں کو مخصوص کمپنی کی ادویات تجویز کی جائیں گی یا طبی معائنہ (Medical Test) کسی مخصوص لیبارٹری کا ہی دیا جائے گا اور ڈاکٹرز محض کمیشن کے لالچ میں غیر معیاری ادویات تجویز کرتا ہو یا غیرضروری طبی معائنہ کرواتا ہو تو اس صورت میں کمیشن لینا اور دینا حرام ہوگا، کیونکہ یہ دوسروں کے مال و جان سے کھیلنا ہے، جو شرعاً و اخلاقاً سخت ممنوع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (331/3، ط: دار الفكر)
نَوْعٌ مِنْهَا أَنْ يُهْدِيَ الرَّجُلُ إلَى رَجُلٍ مَالًا لِيُسَوِّيَ أَمْرَهُ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ السُّلْطَانِ وَيُعِينُهُ فِي حَاجَتِهِ، وَإِنَّهُ عَلَى وَجْهَيْنِ: الْوَجْهُ الْأَوَّلُ أَنْ تَكُونَ حَاجَتُهُ حَرَامًا وَ فِي هَذَا الْوَجْهِ لَا يَحِلُّ لِلْمُهْدِي الْإِعْطَاءُ وَلَا لِلْمُهْدَى إلَيْهِ الْأَخْذُ. الْوَجْهُ الثَّانِي أَنْ تَكُونَ حَاجَتُهُ مُبَاحَةً وَإِنَّهُ عَلَى وَجْهَيْنِ أَيْضًا: الْوَجْهُ الْأَوَّلُ أَنْ يَشْتَرِطَ أَنَّهُ إنَّمَا يُهْدِي إلَيْهِ لِيُعِينَهُ عِنْدَ السُّلْطَانِ، وَفِي هَذَا الْوَجْهِ لَا يَحِلُّ لِأَحَدٍ الْأَخْذُ وَهَلْ يَحِلُّ لِلْمُعْطِي الْإِعْطَاءُ. تَكَلَّمُوا فِيهِ مِنْهُمْ. الْوَجْهُ الثَّانِي إذَا لَمْ يَشْتَرِطْ ذَلِكَ صَرِيحًا وَلَكِنْ إنَّمَا يُهْدِي إلَيْهِ لِيُعِينَهُ عِنْدَ السُّلْطَانِ، وَفِي هَذَا الْوَجْهِ اخْتَلَفَ الْمَشَايِخُ- رَحِمَهُمْ اللَّهُ تَعَالَى-، وَعَامَّتُهُمْ عَلَى أَنَّهُ لَا يُكْرَهُ.
وَنَوْعٌ آخَرُ أَنْ يُهْدِيَ الرَّجُلُ إلَى سُلْطَانٍ فَيُقَلِّدَ الْقَضَاءَ لَهُ، أَوْ عَمَلًا آخَرَ وَهَذَا النَّوْعُ لَا يَحِلُّ لِلْآخِذِ الْأَخْذُ وَلَا لِلْمُعْطِي الْإِعْطَاءُ كَذَا فِي الْمُحِيطِ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Dawasaaz, companiyan, companion, Doctor ko commission, Makhsoos dawa, Tajweez,
Giving Commission to a doctor for prescribing a particular drug by pharmaceutical companies, medicine, prescription