عنوان:
تین وتر پڑھنے کا طریقہ(3543-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! وتر پڑھنے کا طریقہ بتا دیں۔
جواب: واضح رہے کہ وتر کی نماز مغرب کی نماز کی طرح دو قعدوں اور ایک سلام کے ساتھ کل تین رکعت ہیں۔ ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ اولاً دو رکعات عام نمازوں (مثلاً فجر اور ظہر کی سنتوں) کی طرح پڑھی جائیں گی، البتہ پہلے قعدہ میں تشہد کے بعد درود وغیرہ نہ پڑھا جائے، بلکہ اللہ اکبر کہہ کر تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہو جائیں گے، اس کے بعد سورہ فاتحہ پڑھ کر پھر سورت ملائیں گے، اس کے بعد کھڑے کھڑے اللہ اکبر کہہ کر کانوں تک ہاتھ اٹھائیں گے، پھر ہاتھ باندھ لیں گے، اس کے بعد دعائے قنوت پڑھی جائے گی، پھر حسب سابق رکوع سجدہ کرکے قعدہ اخیرہ (جس میں تشہد کے ساتھ درود اور دعا پڑھی جائے گی) کر کے پھر دونوں طرف سلام پھیر دیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن النسائي: (کتاب الصلاۃ، باب کیف الوتر بثلاث)
أخبرنا یحیی بن موسیٰ قال: أخبرنا عبدالعزیز بن خالد، قال: حدثنا سعید بن أبي عروبۃ عن قتادۃ، عن عزرۃ، عن سعید بن عبدالرحمن بن أبزي، عن أبیہ، عن أبي بن کعب -رضي اﷲ عنہ- قال: کان رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم یقرأ في الوتر بسبح اسم ربک الأعلی، وفي الرکعۃ الثانیۃ بقل یا أیہا الکافرون، وفي الثالثۃ بقل ہو اﷲ أحد، ولا یسلم إلا فی آخرہن، ویقول: یعنی بعد التسلیم: سبحان الملک القدوس ثلاثا۔".
سنن النسائی: (248/1)
عن عائشة رضي اللہ تعالی عنہا أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کان لا یسلم في رکعتي الوتر وسکت عنہ وفي آثار السنن إسنادہ صحیح أخرجہ الحاکم في المستدرک: 204/1 بلفظہ۔
أخرجہ الطحاوي: (173/1)
آثار السنن: (12/2)
(۲) قالت کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لا یسلم في الرکعتین الأولین من الوتر وقال ہذا حدیث صحیح علی شرط الشیخین وأقرہ علیہ الذہبي فی تلخیصہ․ وقال علی شرطہما․
(۳) وعنہا قالت کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوتر بثلاث لا یسلم إلا في آخرہن أخرجہ الحاکم ․
(۴) وعن ابن عباس في الحدیث رواہ مسلم بطریق علي بن عبد اللہ ابن عباس في آخرہ ”ثم أوتر بثلاث“ ج۱ص۲۶۱․
(۵) وعن المسور بن مخزمة قال دفنا أبا بکر لیلا فقال عمر: إنی لم أوتر فقام فصففنا ورائہ فصلی بنا ثلاث رکعات لم یسلم إلا في آخرہن․
قال المحقق ظفر أحمد العثماني في إعلاء السنن: قلت فیہ أن الوتر ثلاث لا یسلم إلا في آخرہن․ وقد فعل ذلک عمر بن الخطاب في محضر عظیم من الصحابة لم یغب عنہ إلا القلیل فکان کالإجماع منہم علی ذلک فکیف یقول قائل: أن الوتر بثلاث موصولة لم یثبت عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم؟ فہل تری الصحابة یجتمعون علی أمر لم یعرفوہ منہ؟ کلا! لا یمکن مثلہ أبدًا․ والتفصیل في ہذا المبحث في إعلاء السنن․
الدر المختار مع رد المحتار: (441/2)
"وہو ثلاث رکعات بتسلیمة کالمغرب․․․ ولکنہ یقرأ في کل رکعة منہ فاتحة الکتاب وسورة ․․․ ویکبر قبل رکوع ثالثہ رفعاً یدیہ کما مر ثم یعتمد ․․․وقنت فیہ ویسنّ الدعاء المشہور الخ".
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Witar, Witr, Namaz, Tareeqa, Tareeqah, Tareeka, Tareekah وتر کی نماز کا طریقہ,
Procedure of Witr prayer, Method, Sequence, How to pray witr, Salat-al-witr