عنوان:
بیوہ، 6 بیٹے اور تین بیٹیوں کے درمیان ایک کروڑ کی تقسیم(3548-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہم چھ بھائی اور تین بہنیں ہیں اور اللہ کے فضل سے والدہ بھی حیات ہیں، ہمارا ایک گھر جس کی مالیت ایک کروڑ ہے، شرعا کس تناسب سے ہمارے درمیان تقسیم ہوگی؟
جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد کو ایک سو بیس (120) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے مرحوم کی بیوہ کو پندرہ (15)، ہر ایک بیٹے کو چودہ (14) اور ہر ایک بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کی رو سے ایک کروڑ (10000000) میں سے بیوہ کو بارہ لاکھ پچاس ہزار (12,50000)، ہر ایک بیٹے کو گیارہ لاکھ چھیاسٹھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ روپے اور سرسٹھ پیسے (11,66,666,67) اور ہر بیٹی کو پانچ لاکھ تراسی ہزار تین سو تینتیس روپے اور تینتیس پیسے (5,83,333,33) ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کیا جائے تو
بیوہ کو %12.5 فیصد
ہر ایک بیٹے کو % 11.66 فیصد
ہر ایک بیٹی کو % 5.83 فیصد ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11- 12)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ۔۔۔۔الخ
فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ الخ۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Bewah, chay betay, 6 betay, baitay, teen, baitian, betian, 3, betion, baition, darmian, aik, ek, 1, karoor, karor, taqseem, taqsim, meeras, meras, taqseem, taqsim,
Divide one crore between widow, 6 sons and 3 daughters, six, three, inheritance, inheritence, distribution, division