عنوان:
ایک بڑی آیت دو رکعتوں میں آدھی آدھی پڑھنا(3641-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! سورہ بقرہ کی آیت نمبر ٢٨٢ ایک رکوع کی ہے، تو کیا امام اس ایک آیت کو دو رکعتوں میں آدھی آدھی پڑھ سکتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللّٰہ کے نزدیک نماز میں فرض قراءت کی کم از کم مقدار ایک آیت ہے، اور صاحبین کے نزدیک تین چھوٹی آیات یا ایک بڑی آیت ہے، البتہ اگر کوئی شخص بڑی آیت جیسے آیۃ الکرسی یا آیۃ المداینۃ(جس کے بارے میں سوال میں پوچھا گیا ہے) آدھی ایک رکعت میں اور آدھی دوسری رکعت میں پڑھے، تو اس بارے میں فقہاء کا اختلاف ہے، بعض کے نزدیک آیت پوری نہ پڑھنے کی وجہ سے جائز نہیں ہے، جبکہ عام فقہاء کے نزدیک جائز ہے، کیونکہ ان آیتوں کا نصف چھوٹی تین آیتوں سے زیادہ یا برابر ہوجاتا ہے۔
لہذا اگر کسی نے مذکورہ آیت آدھی ایک رکعت میں اور آدھی دوسری رکعت میں پڑھ لی، تو اگرچہ نماز ہوجائے گی، لیکن اس طرح کرنا مناسب نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (257/2، ط: زکریا)
لو قرأ اٰیۃ تعدل أقصر سورۃ جاز، وفي بعض العبارات تعدل ثلاثاً قصاراً أي کقولہ تعالیٰ: {ثُمَّ نَظَرَ۔ ثُمَّ عَبَسَ وَبَسَرَ۔ ثُمَّ اَدْبَرَ وَاسْتَکْبَرَ} [المدثر: ] وقدرہا من حیث الکلمات عشر ومن حیث الحروف ثلاثون … فعلی ما قلناہ لو اقتصر علی ہٰذا القدر في کل رکعۃ کفی عن الواجب ولم أر من تعرض لشيئٍ من ذٰلک فلیتأمل۔
الفتاویٰ التاتارخانیہ: (رقم الفتوی: 1735، 59/2، ط: زکریا)
فرض القراء ۃ عند أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ یتأدی بآیۃ واحدۃ وإن کانت قصیرۃ وہو الأصح، وروی الحسن عن أبي حنیفۃ: أدنی ما یجوز من القراء ۃ في الصلاۃ في کل رکعۃ ثلاث اٰیات تکون تلک الاٰیات الثلاث مثل أقصر سورۃ من القراٰن، وإن قرأ باٰیتین طویلتین أو باٰیۃ طویلۃ تکون تلک الاٰیات مثل أقصر سورۃ في القراٰن یجزیہ ذٰلک۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Aik, ek, bari, badi, aayat, ayat, doo, do, rakaton, raka'aton, mein, main, aadhi, adhi, parhna, padhna,
Reciting a large verse in two rak'ats, half by half, half half, half-half, splitting a verse in two rakats, rakats, minimum number of ayat to recite in rakat in prayer