عنوان: کیا پرائز بانڈز پر ملنے والا نفع حلال ہے؟(3647-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! میری ناقص سمجھ کے مطابق تو پرائز بانڈز پر ملنی والی اضافی انعامی رقم سود کے زمرہ میں آتی ہے، لیکن میرے ایک دوست کہتے ہیں کہ یہ اضافی رقم حلال ہے۔
براہ کرم رہنمائی فرمادیں؟

جواب: پرائز بانڈ کے ذریعہ حاصل ہونے والی رقم میں" سود " اور "جوا" دونوں حیثیتیں موجود ہیں، اس لیے پرائز بانڈ کی خرید و فروخت ناجائز اور حرام ہے۔
اس کی تفصیل یہ ہے کہ جو رقم خریدار نے پرائز بانڈ کی خریداری کی صورت میں دی ہے، اس رقم کی حیثیت قرض کی ہے اور قرض دے کر اس پراضافہ لینا "سود " ہے، خواہ قرض کی اصل رقم پر اضافی رقم کا ملنا یقینی ہو یا اضافی رقم ملنے کا احتمال موجود ہو، اس اعتبار سے پرائز بانڈ کی لین دین جائز نہیں ہے۔
دوسری حیثیت یہ ہے کہ بہت سے لوگ مخصوص رقم دے کر پرائز بانڈ کی دستاویز حاصل کرتے ہیں، ہر شخص کی نیت یہی ہوتی ہے کہ قرعہ اندازی کے ذریعہ میرا نام نکلے اور انعامی رقم حاصل کرسکوں، چند افراد کا کسی مالیاتی اسکیم میں اس طور پر رقم لگانا کہ کسی ایک کو یا چند مخصوص افراد کو اضافی رقم ملے، اور بقیہ افراد اضافی رقم سے محروم رہیں، یہ "جوئے "کی ایک صورت ہے، اس حیثیت سے بھی پرائز بانڈ کا لین دین ناجائز ہے۔
لہٰذا پرائز بانڈ سے حاصل ہونے والی انعامی رقم "سود "اور"جوئے" پر مشتمل ہونے کی بنا پر حرام ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (المائدہ، الایۃ: 90)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالأَنصَابُ وَالأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَo

الدر المختار: (166/5، ط: سعید)
"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاًحرام.

اعلاء السنن: (باب کل قرض جر منفعةً، 513/14، ط: إدارة القرآن)
" قال ابن المنذر: أجمعوا علی أن المسلف إذا شرط علی المستسلف زیادة أو هدیة فأسلف علی ذلک، إن أخذ الزیادة علی ذلک ربا".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 455 Feb 26, 2020
Kia, prize bond, prize, bond, par, per, peh, milnay, milne, wala, nafa, nafah, halal, halaal, jaiz, hay, he, Is profit on prize bonds halal, earning, benefit, income

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.