عنوان: دوا ساز کمپنیوں کا مخصوص دوا تجویز کرنے پر ڈاکٹر کو کمیشن دینے کا حکم(3657-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں۔
کیا ڈاکٹر کو اپنی مصنوعات لکھوانے کے بدلے میں پیشگی پیسے، سیاحتی یا عمرہ کے ٹکٹ وغیرہ دے سکتے ہیں؟
کیا ڈاکٹر کو مصنوعات کی فروختگی پر ملنے والی رقم کے منافع میں سے پیسے دیئے جا سکتے ہیں؟
کیا ڈاکٹر کو رعایتی قیمت پر دوائی دی جا سکتی ہے، تاکہ وہ اس کمپنی کی دوائی بیچ کر خود بھی منافع کما سکے؟
فارما سیٹیکل کمپنیز میں کام کرنا جائز ہے؟
کیا دوائیوں کا کاروبار کرنا جائز ہے، اور رہنمائی فرمائیں کہ اس کاروبار کو شریعت کے مطابق کس طرح کیا جائے؟

جواب: اگر دوا ساز کمپنیوں کے نمائندے اپنی ادویات متعارف کروانے کے لیے بغیر کسی شرط کے کوئی تحفہ دیتے ہیں، تو چند شرائط کے ساتھ ایسا تحفہ وصول کرکے استعمال کر سکتے ہیں:
1۔۔محض کمیشن وصول کرنے کی خاطر ڈاکٹرغیر معیاری وغیر ضروری اور مہنگی ادویات تجویز نہ کرے۔
2۔۔ کسی دوسری کمپنی کی دوا مریض کے لیے زیادہ مفید سمجھتے ہوئے، خاص اس کمپنی ہی کی دوا تجویز نہ کرے ۔
3۔۔ دوا ساز کمپنیاں ڈاکٹر کو دیئے جانے والے کمیشن، تحفہ، مراعات کا خرچہ ادویات مہنگی کر کے مریض سے وصول نہ کریں۔
4۔ کمیشن، تحفہ ومراعات کی ادائیگی کا خرچہ وصول کرنے کے لیے کمپنی ادویات کے معیار میں کمی نہ کرے۔
5۔ اس کمپنی کی دوا مریض کے لیے مفید اور دوسری اس طرح کی دواؤں سے مہنگی نہ ہو۔
اگر یہ تحائف، مالی منفعت، کھانے یا دیگر سہولیات اس شرط کے ساتھ دی جاتی ہوں کہ مریضوں کو مخصوص کمپنی کی ادویات تجویز کی جائیں گی یا طبی معائنہ (Medical Test) کسی مخصوص لیبارٹری کا ہی دیا جائے گا اور ڈاکٹرز محض کمیشن کے لالچ میں غیر معیاری ادویات تجویز کرتا ہو یا غیرضروری طبی معائنہ کرواتا ہو، تو اس صورت میں کمیشن لینا اور دینا حرام ہوگا، کیونکہ یہ دوسروں کے مال و جان سے کھیلنا ہے، جو شرعاً و اخلاقاً سخت ممنوع ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی الھندیۃ: (331/3، ط: دار الفكر)
نَوْعٌ مِنْهَا أَنْ يُهْدِيَ الرَّجُلُ إلَى رَجُلٍ مَالًا لِيُسَوِّيَ أَمْرَهُ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ السُّلْطَانِ وَيُعِينُهُ فِي حَاجَتِهِ، وَإِنَّهُ عَلَى وَجْهَيْنِ: الْوَجْهُ الْأَوَّلُ أَنْ تَكُونَ حَاجَتُهُ حَرَامًا وَ فِي هَذَا الْوَجْهِ لَا يَحِلُّ لِلْمُهْدِي الْإِعْطَاءُ وَلَا لِلْمُهْدَى إلَيْهِ الْأَخْذُ. الْوَجْهُ الثَّانِي أَنْ تَكُونَ حَاجَتُهُ مُبَاحَةً وَإِنَّهُ عَلَى وَجْهَيْنِ أَيْضًا: الْوَجْهُ الْأَوَّلُ أَنْ يَشْتَرِطَ أَنَّهُ إنَّمَا يُهْدِي إلَيْهِ لِيُعِينَهُ عِنْدَ السُّلْطَانِ، وَفِي هَذَا الْوَجْهِ لَا يَحِلُّ لِأَحَدٍ الْأَخْذُ وَهَلْ يَحِلُّ لِلْمُعْطِي الْإِعْطَاءُ. تَكَلَّمُوا فِيهِ مِنْهُمْ. الْوَجْهُ الثَّانِي إذَا لَمْ يَشْتَرِطْ ذَلِكَ صَرِيحًا وَلَكِنْ إنَّمَا يُهْدِي إلَيْهِ لِيُعِينَهُ عِنْدَ السُّلْطَانِ، وَفِي هَذَا الْوَجْهِ اخْتَلَفَ الْمَشَايِخُ- رَحِمَهُمْ اللَّهُ تَعَالَى-، وَعَامَّتُهُمْ عَلَى أَنَّهُ لَا يُكْرَهُ.
وَنَوْعٌ آخَرُ أَنْ يُهْدِيَ الرَّجُلُ إلَى سُلْطَانٍ فَيُقَلِّدَ الْقَضَاءَ لَهُ، أَوْ عَمَلًا آخَرَ وَهَذَا النَّوْعُ لَا يَحِلُّ لِلْآخِذِ الْأَخْذُ وَلَا لِلْمُعْطِي الْإِعْطَاءُ كَذَا فِي الْمُحِيطِ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1312 Feb 28, 2020
Dawa, saaz, Dawasaaz, Dawasaz, companion, company, ka, makhsoos, makhsus, dawa, tajweez, tajwiz, karnay, karne, par, peh, doctor, ko, commission, dainay, daine, ka, hukm, hukum, khaas dawai likhna, makhsoos dawa tajweez, Ruling on paying commission to a doctor for prescribing a particular drug by pharmaceutical companies, Receiving payment for prescribing a particular medicince, drug, Doctors getting paid, pharma companies, paying to doctors for a prescription, of a particular medicine

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.