عنوان: جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا إلہ إلا اللہ پڑھے تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔۔۔الخ حدیث کی تحقیق(3718-No)

سوال: کیا کوئی ایسی حدیث موجود ہے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ "جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا إلہ إلا اللہ پڑھے تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے"؟ مولانا زکریا رحمہ اللہ نے فضائل ذکر میں اس کا تذکرہ کیا ہے۔

جواب: واضح رہے کہ ستر ہزار مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کی فضیلت کے متعلق کوئی صحیح حدیث موجود نہیں ہے، البتہ "مرقاۃ شرح مشکوٰۃ" میں شیخ محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں کہ مجھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ روایت پہنچی ہے کہ جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا إلہ إلا اللہ پڑھے، تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے، اور جس کے لیے پڑھا جائے، اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔
پس ستر ہزار دفعہ کلمہ طیبہ کے پڑھنے کا ثبوت کسی صحیح حدیث سے تو نہیں ملتا، البتہ یہ بزرگوں کے مجرَّبات میں سے ہے، لہذا اگر کوئی شخص کسی خاص تعداد اور کسی خاص فضیلت کو بیان کیے بغیر اس کلمے کا کثرت سے ورد کرے، تو یقینا اس کے لیے باعث اجر و ثواب ہوگا، اور اگر مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے پڑھا جائے، تو ان شاءاللہ ان کی مغفرت کا باعث ہوگا۔
اور جہاں تک فضائل اعمال کا تعلق ہے، تو اس میں بھی مولانا زکریا رحمہ اللہ نے فضائل ذکر میں شیخ ابو یزید قرطبی رحمہ اللہ کے حوالے سے یہ واقعہ ذکر کیا ہے، اس سلسلے میں کوئی حدیث ذکر نہیں کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المرقاۃ: (98/3)
قال الشیخ محي الدین ابن العربی أنہ بلغني عن النبي صلی علیہ وسلم أن من قال لا إلہ إلا اللہ سبعین ألفا غفر لہ ومن قیل لہ غفرلہ أیضا․

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 5315 Mar 10, 2020
Satthar, hazar, hazaar, martaba, martabah, kalma e tayyaba, kalma-e-tayyaba, kalma, tayyba, parhnay, parhne, padhnay, ki, ke, fazeelat, fazilat, kay, ke, mutaaliq, mutalliq, hadees, hadith, hadeeth, 70000, 70k, 70 hazar, Hadith about the virtue of reciting the Kalima Tayyaba seventy thousand times, 70000, 70k, 70 thousand, hadees, hadeeth

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.